چیف جسٹس پاکستان نے ملک میں مردم شماری نہ کرانے کا نوٹس لے لیا
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت کیلیے 15 جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔
SYDNEY:
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملك میں مردم شماری نہ كرانے كا نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل سے جواب طلب كرلیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملک میں مردم شماری نہ کرانے کا نوٹس لے لیا ہے اور معاملے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان سے جواب بھی طلب کرلیا ہے۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق چیف جسٹس نے مردم شماری كے معاملے كا كھلی عدالت میں سماعت كا فیصلہ كرتے ہوئے 15جولائی کی تاریخ كو سماعت كے لیے مقرر كیا ہے۔
چیف جسٹس نے تمام فریقین سے جواب طلب كرتے ہوئے وضاحت مانگی ہے كہ 1998 كے بعد ملك میں مردم شماری كیوں نہیں ہوسكی اور مردم شماری میں تاخیر كی وجہ كیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کئی بار مردم شماری کرانے کا فیصلہ مؤخر ہوچکا ہے جس میں حکومت کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم دستیابی سمیت دیگر مسائل بتائے جاتے ہیں۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملك میں مردم شماری نہ كرانے كا نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل سے جواب طلب كرلیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملک میں مردم شماری نہ کرانے کا نوٹس لے لیا ہے اور معاملے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان سے جواب بھی طلب کرلیا ہے۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق چیف جسٹس نے مردم شماری كے معاملے كا كھلی عدالت میں سماعت كا فیصلہ كرتے ہوئے 15جولائی کی تاریخ كو سماعت كے لیے مقرر كیا ہے۔
چیف جسٹس نے تمام فریقین سے جواب طلب كرتے ہوئے وضاحت مانگی ہے كہ 1998 كے بعد ملك میں مردم شماری كیوں نہیں ہوسكی اور مردم شماری میں تاخیر كی وجہ كیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کئی بار مردم شماری کرانے کا فیصلہ مؤخر ہوچکا ہے جس میں حکومت کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم دستیابی سمیت دیگر مسائل بتائے جاتے ہیں۔