پاکستانی سیاسی وعسکری قیادت کی سعودی عرب میں دھماکوں کی شدید مذمت

وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار


ویب ڈیسک July 05, 2016
مصیبت کی اس گھڑی میں سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI: پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے سعودی عرب میں ہونے والے خود کش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام سعودی عرب میں دہشت گردی کے واقعات پرغم زدہ ہے، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان سعودی عوام کے ساتھ ہے، ہمارے دل اور دعائیں متاثرہ افراد اور اُن کے خاندان کےساتھ ہیں، دھماکے کے زخمی افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، مسلم امہ اور عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا ہو گا۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کر کے سعودی عرب میں دھماکوں کی مذمت اور انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے متاثرہ سعودی خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ المناک سانحہ پر سعودی عرب کے فرمانرواشاہ سلیمان بن عبدالعزیز سے تعزیت کرتا ہوں، اب ان اسلام دشمنوں نے مسجد نبوی پر حملے کی کوشش شروع کردی ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے، اس قبل بھی تکفیری گروہوں کی جانب سے انبیائے کرام، اصحاب کرام اور اولیائے کرام کے مزارات کو بھی نقصان بہچایا جاچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مدینہ منورہ پر حملے کر کے دہشت گردوں نے ثابت کر دیا کہ انکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے حرمین شریفین سے مسلمانوں کی محبت کو کم نہیں کیا جا سکتا، مشکل کی اس گھڑی میں سعودی عوام کے ساتھ ہیں۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی نے بھی سعودی عرب میں ہونے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں