سیاسی جماعتیں زیادہانتخابی نشان کملوٹےاوربلی کا نشان انتخابی فہرست سے خارج

الیکشن کمیشن میں ڈاکٹرعبدالقدیر کی سیاسی جماعت تحریک تحفظ پاکستان کو بھی رجسٹرڈکرلیا گیا ۔

انتخابی فہرستوں کی غلطیوں جلد از جلد کو ٹھیک کیا جائے۔ الیکشن کمشنر۔ فوٹو فائل

سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی جماعتیں زیادہ جبکہ انتخابی نشان کم پڑ گئے ہیں اور بلی و لوٹے سمیت 8 انتخابی نشان فہرست سے نکال دیئے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی الیکشن کمشنروں کے علاوہ دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران 43 ارکان پنجاب اسمبلی کی دہری شہریت کے ریفرنس سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔ اس موقع پرچیف الیکشن کمشنر نے کراچی میں ووٹر لسٹوں میں غلطیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ انتخابی فہرستوں کو جلد از جلد غلطیوں سے پاک کیا جائے۔

اجلاس کے دوران سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصب کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ممکن نہیں اس لئے صرف حساس اسٹیشنوں پر ہی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔


اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمشین اشتیاق احمد نے کہا کہ قبل از وقت انتخابی دھاندلیوں کی باتیں ہورہی ہیں آئین اور قانون کے تحت الیکشن کمیشن نے فرض ادا کیا الیکشن کمیشن اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش کرے گا ۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے لوٹے اور بلی سمیت 8 انتخابی نشان فہرست سے نکال دیئے ہیں۔ بلی کا نشان مسلم لیگ(ن)کی جانب سے درخواست پر نکالا گیا کیونکہ ان کا مؤقف تھا کہ فہرست میں موجود بلی کا نشان ان کے انتخابی نشان شیر سے مماثلت رکھتا ہے۔

اشتیاق احمد نے کہا کہ ملک میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 217 جبکہ انتخابی نشان 171 ہیں جس کے باعث الیکشن کمیشن مزید انتخابی نشان پرغور کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کی جماعت تحریک تحفظ پاکستان کو بھی رجسٹرڈکرلیا گیا ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story