مسلم لیگقاور سنی اتحاد کونسل کا آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

مسلم لیگ(ق) اور سنی اتحاد کونسل کا اتحاد ابتدا ہے اس میں دوسری جماعتوں کو بھی شامل کیا جائے گا،چوہدری شجاعت

موجودہ حالات میں قومی اتحاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے،صاحبزادہ فضل کریم۔ فوٹو : ایکسپریس

مسلم لیگ(ق) اور سنی اتحاد کونسل پاکستان نے آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق کیا ہے ۔

مسلم لیگ(ق) کے صدرچوہدری شجاعت حسین اورچوہدری پرویزالہیٰ نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ فضل کریم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صاحبزادہ فضل کریم کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت عالمی سازشوں کی آماج گاہ بن چکا ہے ۔ عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات، صوبائی عصبیت اور لسانیت کا فروغ قتل وغارتگری کو ہوا دینے کے مترادف ہے ۔ ملک میں دہشتگردی کا بازار گرم کیا جارہا ہے تاکہ پاکستان کو غیر مستحکم کیا جاسکے۔ ان حالات میں سیاسی دشمنیوں کو ختم کرکے قومی اتحاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ ملک کی تمام جماعتیں ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتی ہیں۔

صاحبزادہ فضل کریم کا کہنا تھا کہ اندرونی اتحاد ہی کے ذریعے بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔ ملکی سلامتی کو شدید خطرات درپیش ہیں۔ اس نازک صورتحال میں قومی اتفاق رائے بے حد ضروری ہے ۔ ان حالات میں دونوں جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق کیا ہے ۔


اس موقع پر مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ملک کو جن مسائل کا سامنا ہے وہ کوئی ایک سیاسی جماعت، رہنما یا جرنیل حل نہیں کرسکتا، موجودہ حالات میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر مسائل حل کرنا ہوں گے۔

چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ق) اور سنی اتحاد کونسل کا اتحاد ایک ابتدا ہے وقت کے ساتھ اس اتحاد میں دوسری جماعتوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ یہ اتحاد انتخابات میں بھر پور انداز میں حصہ لے گا اور قوم دیکھے گی کہ اس اتحاد کے ذریعے دنیا میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا نام آگے بڑھے گا۔

چوہدری پرویز الہیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ایک دن میں نہیں ہوا اس اتحاد کی تشکیل میں ایک سال کا عرصہ لگا ۔ اتحاد سے قبل دونوں جماعتوں کی قیادت نے ایک دوسرے کے تمام تحفطات دور کئے اور تمام ساتھیوں کو اعتماد میں لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد انتخابی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر قائم کیا گیا ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story