ڈھاکا ریسٹورنٹ حملہ 2 حملہ آور ڈاکٹر ذاکر نائک سے متاثر تھے بھارتی میڈیا

بنگلادیش جب تک اس حوالے سے ٹھوس شواہد فراہم نہیں کرتا تب تک ڈاکٹرذاکرنائک سے پوچھ گچھ نہیں کی جاسکتی،بھارتی وزیرداخلہ


ویب ڈیسک July 06, 2016
حملے میں ملوث 7 میں سے 2دہشت گرد ماضی میں سوشل میڈیا پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خیالات سے متاثر ہونے کا اظہار کرچکے ہیں فوٹو: فائل

بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے سفارتی علاقے میں ہوٹل پر حملہ کرنے والوں میں سے 2 ڈاکٹر ذاکر نائک سے متاثر تھے۔

بھارتی میڈیا اور یورپی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ڈھاکا میں گزشتہ ہفتے ریسٹورنٹ پر کئے جانے والے حملے میں ملوث 7 میں سے 2دہشت گرد ایسے ہیں جو ماضی میں سوشل میڈیا پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خیالات سے متاثر ہونے کا برملا اظہار کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ملزم روہان امتیاز نے گزشتہ سال ایک پوسٹ میں ذاکر نائک کے کچھ اقوال کا حوالہ دیا تھا، ایک اور ملزم نبراس اسلام ٹوئٹر پر ایسے اکاؤنٹس کو فالو کرتا رہا ہے جو مبینہ طور پر داعش اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کے سرگرم کارکنان سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ڈھاکا میں ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد مقامی تھے، وزیر داخلہ بنگلا دیش

ان خبروں پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ اب تک انہیں بنگلا دیش کی جانب سے اس بارے میں کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیشی حکومت جب تک بھارتی حکام کو اس حوالے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کرتی تب تک ڈاکٹرذاکر نائک سے پوچھ گچھ نہیں کی جاسکتی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں 20 غیر ملکی ہلاک، 6 حملہ آور بھی مارے گئے

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں