سندھ کے نام پر قوم پرستوں کی سیاست

ٹنڈوالہ یار میں قوم پرست اور دیگر جماعتوں کے اتحاد (سپنا) کی جانب سے ایک جلسۂ عام کا انعقاد کیاگیا۔


Muhammad Sajid Afridi November 28, 2012
سندھ میں کالا باغ ڈیم نہیں چاہیے کہنے والے پنجاب میں اس کی حمایت کرتے ہیں،جلال محمود شاہ۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ کی جانب سے بلدیاتی نظام کے بل کی اسمبلی سے منظوری پر سندھ کی قوم پرست جماعتوں کے احتجاج میں قومی سیاست میں سرگرم جماعتوں نے بھی اپنا حصہ ڈالا ہے، ان میں فنکشنل لیگ اور جمعیت علمائے پاکستان شامل ہیں۔

پچھلے دنوں ٹنڈوالہ یار میں قوم پرست اور دیگر جماعتوں کے اتحاد (سپنا) کی جانب سے ایک جلسۂ عام کا انعقاد کیاگیا۔ جلسے میں عوامی شرکت یقینی بنانے کے لیے ضلع بھر میں تاریخ کا اعلان اور اس سے متعلق پمفلٹ تقسیم کیے گئے۔ جلسے میں سندھ بچائو کمیٹی کے سربراہ اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی، جمعیت علمائے پاکستان کے جنرل سیکریٹری خالد محمود سومرو، عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو، فنکشنل لیگ کی راہ نما نصرت سحر عباسی، جیے سندھ ترقی محاذ کے نجف لغاری، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی (سندھ) کے صدر نظیر جان، اظہر جتوئی اور مرتضیٰ اوٹھو و دیگر موجود تھے۔

خالد محمود سومرو نے جلسے کے دوران عوام سے اپنے خطاب میں کہا کہ چند جماعتیں امریکا کی تنخواہ دار ہیں، کچھ جماعتوں کے سربراہ لندن میں بیٹھے ہیں جب کہ طالبان یا قائد اعظم کا پاکستان کے نام سے ریفرنڈم کروایا جارہا ہے، ہمیں ایسا ملک چاہیے جس میں غنڈہ گردی، دہشت گردی، بے چینی، بے راہ روی اور عدم تحفظ نہ ہو بلکہ ہر طرف امن ہو۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش نئی نہیں ہے، اس بل کے ذریعے سندھ کے اختیارات چھین کر کراچی کو دے دیے گئے ہیں۔ سندھ کی اسمبلی کے اراکین نے یہ بل منظور کیا ہے، تاریخ انھیں سندھ کے غدار کے نام سے یاد کرے گی۔ اس موقع پر جلال محمود شاہ نے کہا کہ سندھ کی ایک جماعت اسی صوبے کی غدار بن چکی ہے، ان کی پالیسیوں میں تضاد ہے اور یہ لوگ دہرا معیار رکھتے ہیں۔ سندھ میں کالا باغ ڈیم نہیں چاہیے کہنے والے پنجاب میں اس کی حمایت کرتے ہیں، یہ بلدیاتی نظام پی پی پی اور متحدہ لائی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس نظام کے حامی سندھ کے غدار ہیں اور اس کے مخالفین ہی سندھ کے سپوت ہیں، سندھ کے بٹوارے کی بات کرنے والوں کو کسی صورت کام یاب نہیں ہونے دیں گے، پی پی پی نے ہمیشہ قوم پرستوں کے کندھوں پر چڑھ کر سیاست کی ہے۔ جلسے سے ڈاکٹر قادر مگسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایس ٹی پی کے لیے ٹنڈوالہ نئی نہیں ہے، لیکن آج یہ ٹنڈوالہ یار میں سندھ کا پیغام لے کر آئی ہے، گذشتہ 10 سال سے اس مقام پر تقریر کرتا آیا ہوں اور لوگ مجھے سنتے رہے ہیں، لیکن آج میرا درد سندھیوں کی آواز ہے، آج ایک مرتبہ پھر سندھ کا وجود قومی استحکام اور لاکھوں سال کی تاریخ خطرے میں ہے، دشمنوں نے ایک جگہ ہو کر سازش تیار کی ہے کہ سندھ کو تقسیم کیا جائے اور زرداری نے غداری کرکے ٹولا بنایا ہے، اس کے خلاف ہم عوام کے پاس آئے ہیں۔ انھوں نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ک سندھ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے غداروں کے خلاف ایک ہو جائیں۔ میں آصف علی زرداری کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان زرداری، چوہدری یا ایم کیو ایم نے نہیں بنایا ہے، اس دھرتی کے خلاف سازشیں بند کی جائیں، ہم سندھ کے کونے کونے کی حفاظت کریں گے۔

اس جلسے کے دوران جب عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو کو خطاب کے لیے بلایا گیا تو جیسے شرکاء میں نئی جان پڑ گئی، کافی دیر تک وہاں نعروں کی گونج رہی۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ٹنڈوالہ یار میں قوم پرستوں کی دعوت پر عوام کی یہ بڑی تعداد جو یہاں جمع ہے، یہ صرف نعرے، جھنڈے اور تقریریں نہیں ہیں بلکہ اس کا پس منظر کچھ اور ہے، اس کے پیچھے غزالہ بتول، الطاف خاصخیلی، اعجاز بلوچ، جمن گٹکو، امداد چولیانی، ستار انڑؑ، شیر بلیدی کی سندھ کی بقاء کے لیے دی گئی قربانی ہے۔

پچھلے دنوں فنکشنل لیگ کے راہ نما امتیاز شیخ بھی ٹنڈوالہ یار آئے، جہاں فنکشنل لیگ کے ضلعی دفتر کا افتتاح کرنا تھا، لیکن ان کی آمد کا اصل مقصد فنکشنل لیگ کو مقامی سطح پر مستحکم کرنا اور ضلعی سطح پر اس کی تنظیم نو کرنا تھا، چند سال قبل فنکشنل لیگ کو عرفان گل مگسی نے ٹنڈوالہ یار میں سنبھالا دیا ہوا تھا، لیکن ان مثال برساتی راہ نما سی تھی، ان کے بعد ٹنڈوالہ یار میں فنکشنل لیگ غیر مؤثر ہوکر رہ گئی اور اب پارٹی کے اہم راہ نما کے دورے کو مقامی قیادت خوش گوار تبدیلی سے جوڑ رہی ہیں۔ اپنے دورے میں امتیاز شیخ نے ایک موقع پر کہا کہ ہم اقتدار کو ٹھکرا کر سندھ کی بقاء اور بہتری کے لیے میدان میں آئے ہیں، سیاست میں کچھ حرف آخر نہیں ہے، آنے والا الیکشن ہمارا ہے، سندھ کے مفاد اور بہتری کے ساتھ ساتھ یہاں کے عوام کی فلاح وبہبود کی خاطر آگے بڑھنا ہے اور اس سلسلے میں ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگلے عام الیکشن میں ان کی جماعت بھرپور حصہ لے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں