وزیراعظم نوازشریف لندن سے وطن واپس پہنچ گئے
لاہور ایئرپورٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے وزیراعظم نوازشریف کا استقبال کیا۔
وزیراعظم نوازشریف لندن میں علاج کے بعد وطن واپس پہنچ گئے جہاں ان کے طیارے نے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔
وزیراعظم نواز شریف لندن میں اوپن ہارٹ سرجری کے بعد آج 48 روز بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں جہاں ان کے طیارے نے لاہورایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔ وزیراعظم نوازشریف کی 31 مئی کو لندن کے ہارلے اسٹریٹ اسپتال میں اوپن ہارٹ سرجری ہوئی جس کے بعد انہوں نے ایک ہفتے اسپتال میں قیام کیا۔ وزیراعظم نوازشریف ڈاکٹروں کی اجازت کے بعد گھر منتقل ہوئے جہاں ڈاکٹرز کی جانب سے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا اور وزیراعظم کو سفر کی اجازت ان کی مکمل صحتیابی سے مشروط کردی گئی۔
وزیراعظم نوازشریف کی صحت تسلی بخش ہونے کےبعد ڈاکٹروں نے انہیں ہوائی سفر کی اجازت دی جس کے بعد انہوں نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا اور وہ آج پی آئی اے کے خصوصی طیارے سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وطن واپس پہنچے ہیں۔ وزیراعظم کی لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے باعث ایئرپورٹ اور اس کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت تھی، سیکیورٹی فورسز کے 2 ہزار سے زائد اہلکاروں کو ایئرپورٹ پر تعینات کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے طیارے سے باہر آنے پر وزیراعظم کا استقبال کیا جب کہ ان کے استقبال کے لیے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، راجہ ظفر الحق اور وزیر مملکت عابد شیر علی سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی حج ٹرمینل پر موجود تھے، وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں سے مصافحہ کیا جہاں پارٹی رہنماؤں کی جانب سے وزیراعظم کو گلدستے پیش کیے گئے جب کہ ایئرپورٹ لاؤنچ میں وزیراعظم نواشریف نے استقبال کے لیے آنے والے پارٹی رہنماؤں سے مختصر ملاقات بھی کی۔
اس موقع پر ملاقات کے لیے آنے والے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے اس نے مجھے صحت دی، میں پہلے کی طرح فعال ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنا آتا ہے جب کہ دھرنا مسائل کا حل نہیں، پاکستان کو چلنے دیں اور آگے بڑھنے دیں کیونکہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، اپوزیشن کو چاہیے وہ بھی ملک کی خدمت کرے۔
وزیراعظم نوازشریف لاہورایئرپورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر رائے ونڈ پہنچے جہاں جاتی امرا میں ان کی رہائش گاہ پر ان کی والدہ اور صاحبزدای سمیت دیگر فیملی ممبران نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی وطن واپسی کے لیے پی آئی اے کا طیارہ بوئنگ 777 فلائٹ آپریشن سے الگ کردیا گیا جس میں وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے لیے خصوصی نشستیں لگائی گئیں جب کہ طیارے میں جراثیم کش اسپرے بھی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے لیے پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو آپریشن سے الگ کرنے کے باعث قومی ایئرلائن کو 30 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف لندن میں اوپن ہارٹ سرجری کے بعد آج 48 روز بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں جہاں ان کے طیارے نے لاہورایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔ وزیراعظم نوازشریف کی 31 مئی کو لندن کے ہارلے اسٹریٹ اسپتال میں اوپن ہارٹ سرجری ہوئی جس کے بعد انہوں نے ایک ہفتے اسپتال میں قیام کیا۔ وزیراعظم نوازشریف ڈاکٹروں کی اجازت کے بعد گھر منتقل ہوئے جہاں ڈاکٹرز کی جانب سے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا اور وزیراعظم کو سفر کی اجازت ان کی مکمل صحتیابی سے مشروط کردی گئی۔
وزیراعظم نوازشریف کی صحت تسلی بخش ہونے کےبعد ڈاکٹروں نے انہیں ہوائی سفر کی اجازت دی جس کے بعد انہوں نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا اور وہ آج پی آئی اے کے خصوصی طیارے سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وطن واپس پہنچے ہیں۔ وزیراعظم کی لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے باعث ایئرپورٹ اور اس کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت تھی، سیکیورٹی فورسز کے 2 ہزار سے زائد اہلکاروں کو ایئرپورٹ پر تعینات کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے طیارے سے باہر آنے پر وزیراعظم کا استقبال کیا جب کہ ان کے استقبال کے لیے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، راجہ ظفر الحق اور وزیر مملکت عابد شیر علی سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی حج ٹرمینل پر موجود تھے، وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں سے مصافحہ کیا جہاں پارٹی رہنماؤں کی جانب سے وزیراعظم کو گلدستے پیش کیے گئے جب کہ ایئرپورٹ لاؤنچ میں وزیراعظم نواشریف نے استقبال کے لیے آنے والے پارٹی رہنماؤں سے مختصر ملاقات بھی کی۔
اس موقع پر ملاقات کے لیے آنے والے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے اس نے مجھے صحت دی، میں پہلے کی طرح فعال ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنا آتا ہے جب کہ دھرنا مسائل کا حل نہیں، پاکستان کو چلنے دیں اور آگے بڑھنے دیں کیونکہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، اپوزیشن کو چاہیے وہ بھی ملک کی خدمت کرے۔
وزیراعظم نوازشریف لاہورایئرپورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر رائے ونڈ پہنچے جہاں جاتی امرا میں ان کی رہائش گاہ پر ان کی والدہ اور صاحبزدای سمیت دیگر فیملی ممبران نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی وطن واپسی کے لیے پی آئی اے کا طیارہ بوئنگ 777 فلائٹ آپریشن سے الگ کردیا گیا جس میں وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے لیے خصوصی نشستیں لگائی گئیں جب کہ طیارے میں جراثیم کش اسپرے بھی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے لیے پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو آپریشن سے الگ کرنے کے باعث قومی ایئرلائن کو 30 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔