ریونیو افسران نے سیلاب متاثرین کی امدادی کھاد بھی بیچ کھائی

سندھ حکومت کی متاثرہ آبادگاروں کی بحالی کے لیے بھیجی گئی 3800 بوری کھاد تاجر کو 45 لاکھ 60 ہزار میں فروخت


Nama Nigar November 28, 2012
سندھ حکومت کی متاثرہ آبادگاروں کی بحالی کے لیے بھیجی گئی 3800 بوری کھاد تاجر کو 45 لاکھ 60 ہزار میں فروخت۔ فوٹو فائل

RAHIM YAR KHAN: ٹنڈو باگو تحصیل میں گزشتہ سال ایل بی او ڈی سیم نالے کے سیلاب اور تباہ کن بارشوں سے متاثرہ آبادگاروں کی بحالی کے لیے حکومت سندھ نے کھاد مفت تقسیم کرنے کیلیے ٹنڈو باگو بھیجی تھی جو رائس ملز کے گودام میں رکھی گئی تھی۔

ریونیو افسران نے مبینہ طور پر محرم الحرام کی چھٹیوں کے دوران مذکورہ کھاد کی 3800 بوریاں فی بوری 1200 روپے کے حساب سے 45 لاکھ 60 ہزار روپے میں ایک تاجر کو فروخت کردیں، اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ ریونیو اہلکار کافی عرصے سے مقامی تاجروں سے کھاد کی فروخت کیلیے بھائو تائو کرتے آ رہے تھے، ایک تاجر سے سودا طے پانے پر محرم الحرام کی چھٹیوں میں کھاد فروخت کردی گئی۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل کھاد کی آبادگاروں میں تقسیم سے متعلق اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈو باگو آصف جان صدیقی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر بدین کاظم جتوئی اور رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا کی اجازت اور ان کی مرتب کردہ پالیسی کے مطابق کھاد آبادگاروں میں تقسیم کی جائے گی تاہم کئی ماہ تک انتظار کے بعد ڈپٹی کمشنر بدین اور رکن سندھ اسمبلی کی جانب سے آبادگاروں میں کھاد تقسیم کرنے کی پالیسی نہیں دی گئی اور آخر کار کھاد فروخت کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں