بنگلہ دیشی حکومت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹی وی چینل پر پابندی لگا دی
ڈھاکہ میں گذشتہ دنوں ایک کیفے پر حملے کو بنیاد بناکر "پیس ٹی وی" پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔
بنگلادیش کی حکومت نے بھارت سے تعلق رکھنے والے مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹی وی چینل "پیس ٹی وی" پر پابندی لگا دی۔
بنگلہ دیش کے وزیر صنعت امير حسین امو کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈھاکہ میں گذشتہ دنوں ایک کیفے پر حملہ کرنے والے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر تھے اس لئے ان کے چینل کو آن ایئر نہیں کیا جاسکتا جب کہ کیفے پر حملے کو بنیاد بناتے ہوئے بنگلہ دیشی حکومت نے مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹی وی چینل "پیس ٹی وی" پر پابندی لگائی۔ وزیرصنعت کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں نماز جمعہ کے دوران دیے جانے والے خطبات کی بھی نگرانی کی جائے گی تاکہ اشتعال انگیز تقریروں اور خطبات کو روکا جاسکے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ڈھاکہ میں کیفے پر شدت پسندوں کے حملے میں غیر ملکیوں سمیت 28 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
بنگلہ دیش کے وزیر صنعت امير حسین امو کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈھاکہ میں گذشتہ دنوں ایک کیفے پر حملہ کرنے والے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر تھے اس لئے ان کے چینل کو آن ایئر نہیں کیا جاسکتا جب کہ کیفے پر حملے کو بنیاد بناتے ہوئے بنگلہ دیشی حکومت نے مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹی وی چینل "پیس ٹی وی" پر پابندی لگائی۔ وزیرصنعت کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں نماز جمعہ کے دوران دیے جانے والے خطبات کی بھی نگرانی کی جائے گی تاکہ اشتعال انگیز تقریروں اور خطبات کو روکا جاسکے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ڈھاکہ میں کیفے پر شدت پسندوں کے حملے میں غیر ملکیوں سمیت 28 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔