ملک بھر میں طبی سہولتوں کا فقدان 1206 افراد کیلئے ایک ڈاکٹر میسر ہے

ایک لاکھ55ہزار ڈاکٹرز،10600ڈینٹسٹ، 73ہزار نرسزرجسٹرڈ ہیں،18کروڑ افراد کیلیے اسپتالوں میں ایک لاکھ4 ہزار137بستردستیاب.

رواں سال 4500 ڈاکٹرز،00 4 ڈینٹسٹ، 3200نرسزاور 5ہزار پیرامیڈیکس نے تعلیم مکمل کی، اسپتالوں میں 4300بیڈزکا اضافہ کیا گیا،رپورٹ. فوٹو: فائل

ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی نے جہاں دیگر مسائل پیدا کر رکھے وہاں عوام سے صحت کی سہولتیں بھی کم ہوتی جارہی ہیں۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے مجموعی طور پر ایک لاکھ55ہزار ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں جوملک کی آبادی کے لحاظ سے 1206 افراد پر ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر جبکہ16ہزار584 افراد پر ایک ڈینٹسٹ کی سہولت میسر ہے، پی ایم ڈی سی میں 10ہزار 600 ڈینٹسٹ،پاکستان نرسنگ کونسل میں 73ہزار نرسزرجسٹرڈ ہیں جبکہ 18کروڑ سے زائد افراد کے لیے ملک بھرکے اسپتالوں میں ایک لاکھ4 ہزار137بستر دستیاب ہیں، پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کی ایک رپورٹ کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں17سو افرادکیلیے ایک بسترکی سہولت موجود ہے جبکہ وفاقی حکومت کے سالانہ اقتصادی سروے کے مطابق 2010ء کے دوران ملک میں 1222 افراد کیلیے ایک ڈاکٹر جبکہ 16854 افرادکیلیے ایک ڈینٹسٹ کی خدمات میسر تھیں ۔


2011ء میں اس شرح میں معمولی بہتری آئی ہے اور ملک میں 1206افراد کیلیے ایک ڈاکٹرکی سہولت ممکن ہوسکی تاہم ملک میں دانتوں کے ماہرین کی دستیابی کے لحاظ سے صورتحال نہایت پریشان کن ہے ، اعداد و شمار کے مطابق 16426 افرادکے لیے صرف ایک ڈینٹسٹ کی خدمات حاصل ہیں، اقتصادی سروے کے مطابق 2011ء میں ملک میں رجسٹرڈ ڈاکٹروںکی تعداد ایک لاکھ 55 ہزار 201 جبکہ رجسٹرڈ ڈینٹل سرجنزکی تعداد 10958 ہےپاکستان نرسنگ کونسل کے اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں رجسٹرڈ نرسوں کی تعداد 76 ہزار 244 جبکہ دائیوں( مڈ وائفوں ) کی تعداد 27153 ہے، ملک میں لیڈی ہیلتھ ورکروں کی تعدادایک لاکھ 22 ہزارجبکہ لیڈیز ہیلتھ وزیٹرزکی تعداد 11 ہزار 510 ہے، رجسٹرڈ دائیوں اور لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کی تعداد22ہزارہے.

سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں اس وقت9سو 72بڑے اسپتال4ہزار،8 ہزار 42 ڈسپنسریاں،5ہزار 3سو44 بیسک ہیلتھ یونٹ اور9سو 9میٹرنٹی ہوم اوربچوں کی صحت کے مراکز موجود ہیں،گذشتہ سال 35بیسک ہیلتھ یونٹ اور 13دیہی نئے مراکز صحت قائم کیے گئے، 2012 میں 45 سو ڈاکٹرز، 4 سو ڈینٹسٹ، 32سو نرسزاور 5ہزار پیرامیڈیکس نے اپنی تعلیم مکمل کی اور اسپتالوں میں43 سو بیڈزکا اضافہ کیا گیا ۔
Load Next Story