الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل ممکن نہیں ندیم چن

ووٹ لینے کیلئے ایک دوسرے کو گالیاں دیکر پھر ایک ہوجانا انتہائی گھٹیا طریقہ ہے،ظفرعلی شاہ


Monitoring Desk/Monitoring Desk November 28, 2012
آئین میں ترمیم کرلینی چاہئے کہ ایکبار ہی صدر بنا جاسکتا ہے،حاجی عدیل،’’کل تک‘‘ میں گفتگو۔ فوٹو : فائل

پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیر مین ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ضابطہ اخلاق اچھی چیز ہے اور اس پر عمل ہونا چاہئے لیکن کچھ باتوں پر عمل کرنا ناممکن ہے ۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام '' کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ لوگ بندوق سے نفرت تو کرتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اب اسلحہ ساتھ رکھنا مجبوری بن چکا ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ آزاد الیکشن کمیشن بنایا گیا ہے، اس سے اچھی توقعات رکھنی چاہئیں، ضابطہ اخلاق پر عمل کرنا مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، الیکشن کمیشن نے بہت ساری خرابیوں کو درست کیا ہے کم ازکم سوفی صد نہیں تو اسی فیصد الیکشن شفاف ہی ہوگا۔ میڈیا کو اشتہارات بطور رشوت دیئے جاتے ہیں جو میں سمجھتا ہوں کہ یہ پارٹی فنڈ سے دیئے جانے چاہئے ۔

ایوان صدر اب سازش کاگڑھ نہیں، مسلم لیگ (ن) نے امریکی خوف کی وجہ سے ایرانی صدر سے ملاقات نہیں کی۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ظفرعلی شاہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی نیت تو اچھی ہے لیکن ضابطہ اخلاق پر عمل کرنا بہت مشکل ہے، الیکشن کو بے ایمانی کا کھیل بنادیا گیا ہے۔ اے این پی کے رہنما سینیٹر حاجی عدیل نے کہاکہ ہمیں فوج کی زیرنگرانی الیکشن کرانے میں کوئی اعتراض نہیں، الیکشن والے روز بہت پیسہ خرچ ہوتا ہے اس کو کم کیا جاسکتا ہے، مردوں اور عورتوں کے پولنگ ا سٹیشن پاس پاس ہونے چاہئیں بہت سی عورتیں جھگڑا ہونے کے ڈر کی وجہ سے ووٹ ڈالنے نہیں آتیں، جوں جوں الیکشن قریب آئے گابہت سے مسائل سراٹھائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں