’’ٹنڈوالٰہیاراسلحے کی خریدو فروخت کا باڑا بن گیا‘‘

صوبے میں بڑے پیمانے پر اسلحہ موجود ہے،وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس


Staff Reporter November 28, 2012
تفتیش میں مدد کے لیے قانون کی ڈگری کے حامل 200 افراد کی بھرتی کا فیصلہ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میںصوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں امن و امان سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سندھ حکومت نے تفتیش میں مدد کیلیے قانون کی ڈگری کے حامل200افرادکوبھرتی کرنیکا فیصلہ کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں غیر لائسنس یافتہ اسلحے کی بھر مار ہے اور ٹنڈوالہیار غیر قانونی اسلحے کی فروخت اور تقسیم کے حوالے سے باڑا بن چکاہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ صوبے بھرمیں بڑی تعداد میں غیر قانونی اور بغیر لائسنس کا اسلحہ موجود ہے۔اجلاس میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن ، وزیر قانون محمد ایاز سومرو ، وزیر خزانہ سندھ مراد علی شاہ ،چیف سیکریٹری سندھ راجامحمد عباس،ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ وسیم احمد،آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری،ڈپٹی ڈی جی رینجرزبریگیڈیئرمحمدرفیق خان ، اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح ملک، پراسیکیوٹر جنرل سندھ شہادت اعوان، سیکریٹری قانون غلام نبی شاہ اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے محرم الحرام اورعاشورہ کے دوران فوری،جامع اورمربوط اقدامات کرنے پرتمام فورسزاور ایجنسیزکی کارکردگی کو بھی سراہا ۔

اجلاس میںاٹھارہویں ترمیم کے بعد کی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 2008سے لے کر 2012 اب تک صوبہ سندھ کی مختلف عدالتوں میں 39.75 فیصد مقدمات کی سماعت کی گئی جبکہ 15798 مقدمات زیر التواہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مختلف قوانین بشمول آرمز ایکٹ میں ترامیم کی ضرورت ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ میں 4لاکھ سے زائد اسلحے کے لائسنس کا اجراکیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ پولیس ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ان مجرموں اور غیر لائسنس یافتہ /غیر قانونی اسلحے اور بارود کی فروخت میں ملوث افراد اور غیر قانونی دکانوں کے خلاف کریک ڈائون کریں۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سندھ پولیس قانون کی ڈگری کے حامل 200 افراد کو بھرتی کرے گی اور انھیں ضروری تربیت فراہم کی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اولڈ سٹی ایریاز ، سائیٹ ایریا میں فوری سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور کمیونٹی پولیسنگ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں