ڈیرہ دھماکے شہر تیسرے روزبھی سوگوارکاروباری مراکزبند

تفتیشی ٹیمیں کسی نتیجے پرنہیں پہنچ سکیں،سیکیورٹی ہائی الرٹ، وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کیا.


Express Desk/Numainda Express November 28, 2012
ڈیرہ کے دوسرے دھماکے میں نئی ٹیکنالوجی پہلی مرتبہ استعمال کی گئی،صوبائی وزیراطلاعات. فوٹو : اے ایف پی

ڈیرہ اسماعیل خان میںنواوردس محرم کو ہونیوالے بم دھماکوں کے واقعات کے بعدشہرکی فضا تیسرے روزبھی سوگوار رہی۔

کاروباری مراکزسوگ میںتیسرے روزبھی بندرہے۔ سڑکوں پرہوکاعالم تھا۔یوم عاشور کوڈیرہ اسماعیل خان میں ہونیوالے دھماکے کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دھماکا Airborn Improvised Device کے ذریعے کیا گیا جس کا استعمال پاکستان میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔واقعے کے بارے میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ تحقیقات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ واقعہ فرقہ واریت کا نہیں بلکہ دہشتگردی کا ہے۔

شہر میں امامیہ گیٹ،صدربازار،بنوں اڈہ اور سرکلر روڈ سمیت دیگر علاقوں میں دکانیں مکمل طورپربندرہیں۔تفتیشی ٹیمیںیوم عاشورہ کے روزکمشنری بازار میں ہونیوالے دھماکے کے بارے تفتیش کرتی رہیں تاہم تفتیشی ٹیمیںابھی تک کسی حتمی نتیجے تک نہیںپہنچ سکیں۔بم دھماکوں کے بعدڈی پی اوڈیرہ سہیل خالد نے سیکیورٹی کوہائی الرٹ کیا ہوا ہے۔ ڈسٹرکٹ بار نے دھماکوںکیخلاف مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا۔ جسکی وجہ سے عدالتی نظام ٹھپ رہا۔ وکلا نے ان بم دھماکوںکی مذمت کی اور مطالبہ کیاکہ شہیدوزخمی افرادکیلیے فوری معاوضے کااعلان کیاجائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں