ایدھی صاحب کی انسانیت کیلئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا شوبز کی نامور شخصیات کا اظہارِ خیال

دعا ہے کہ اللہ پاک ایدھی صاحب کے درجات بلند فرمائیں اوران کو جنت الفردوس میں جگہ دیں ۔ آمین


Qaiser Iftikhar July 12, 2016
ایدھی صاحب ایک درویش صفت انسان تھے۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں دکھی انسانیت کے سب سے بڑے مسیحا عبدالستارایدھی اس دنیائے فانی سے رخصت ہوچکے ہیں۔ ان کی وفات کے بعد دنیا بھرمیں ان کے چاہنے والے غم سے نڈھال ہیں۔ یتیموں، بے سہارا لوگوں اورخاص طورپرمعصوم بچوں کیلئے ان کی خدمات کوکبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ دیکھا جائے تو پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پربے پناہ مسائل ہیں اس کے باوجود اگردنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کی بات کی جائے توپھرایدھی صاحب کی بدولت پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں سب سے زیادہ ایمبولینس کام کرتی ہیں۔

ملک بھرمیں پھیلا ان کا فلاحی نیٹ ورک دکھی انسانیت کی خدمت میں ہرلمحہ پیش پیش نظرآتا۔ قیامت خیززلزلہ ہویا سیلابی ریلے، کہیں آتشزدگی ہوجائے یا کوئی عمارت گرجائے، ایدھی ویلفیئرٹرسٹ ہرجگہ موجود ہوتا ہے۔ ان کی زندگی کا مقصد صرف اورصرف لوگوں کی خدمت کرنا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کودنیا بھرمیں بہت عزت اورقدرکی نگاہ سے دیکھاجاتا تھا۔ ان کی وفات سے جہاں تمام مکاتب فکرکے لوگ افسردہ ہیں، وہیں ان کے چلے جانے سے فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی فنکار برادری بھی غم واندوہ کی کیفیت سے دوچار ہے۔ عبدالستارایدھی کی وفات کے حوالے سے معروف فنکاروں نے '' ایکسپریس '' سے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جو قارئین کی نذرہے۔

پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی ماضی کی مقبول ترین اداکارہ انجمن نے کہا کہ عبدالستارایدھی کا شمار دنیا کی چند ایسی شخصیات میں ہوتا تھا جن کی زندگی کا مقصد صرف اورصرف دکھی انسانیت کی خدمت کرنا تھا۔ جس طرح آنجہانی مدرٹریسا نے انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے اپنی تمام زندگی بڑی سادگی کے ساتھ گزاری، اسی طرح عبدالستارایدھی نے بھی ہمیشہ سادگی کواپنایا۔ وہ صحیح معنوں میں نبی کریمؐ کے بتائے ہوئے راستے پرچلے۔ وہ چاہتے تومحل نما گھرپوری دنیا میں بنا سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہ کیا۔ سادہ لباس اورسادہ غذا کوترجیح دی۔

جن لوگوں کو معاشرے میں عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا تھا ، ان کوانہوں نے عزت کی زندگی بسر کرنے کا موقع فراہم کیا۔ غریب، مسکین اوریتیموں کیلئے ایدھی سنٹر کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے تھے۔ بلکہ نومولود لاوارث بچوں کیلئے ایدھی کا جھولا ہروقت موجود رہتا تھا۔ وہ ہم سب کیلئے ایک ایسی مثال ہیں جن کودیکھتے ہوئے اگرہم اپنی زندگی سے آسائشیں ختم کرکے دکھی انسانیت کی خدمت میں لگ جائیں توپھرہماری زندگی میں سکون اوراطمینان آجائیگا۔ میری اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ایدھی صاحب کوجنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دیں اور ہمیں بھی ان کے نقش قدم پرچلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین

' ایکسپریس نیوز ' کے مقبول پروگرام 'ڈارلنگ' کے میزبان اورپاکستان میں ون مین شو کے بانی خالد عباس ڈارنے شاندارالفاظ میں ایدھی صاحب کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عبدالستار ایدھی ایک عام آدمی کی طرح زندگی بسر کرتے تھے لیکن وہ بہت خاص تھے۔ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا ان کا اولین فرض تھا۔ انہوں نے توانتقال کے بعد اپنی آنکھیں عطیہ کردیں ہیں، میری دعا ہے کہ ان کی آنکھوں کی روشنی ہمارے لیڈران تک بھی پہنچے تاکہ ان کوبھی انسانیت کا دکھ اوردرد نظرآسکے۔

معروف رائٹر، ڈائریکٹراورمیزبان انورمقصود نے کہا کہ ایدھی صاحب ایک ایسے شخص تھے جنہیں نہ توکسی ستائش کی تمنا تھی اورنہ ہی کسی صلہ کی۔ وہ اس دنیا سے گئے نہیں ، اگروہ اس دنیا سے چلے جائیں توہمارے شہرتباہ اور ویران ہوجائیں۔ یہ ایدھی ہی ہیں جن کی ایمبولینس ہرگلی محلے میں اپنی خدمات پیش کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ شاہدہ منی نے کہا کہ اس عظیم اور درویش صفت شخص نے اپنی پوری زندگی دکھی انسانیت کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے جس انداز سے بے سہارا لوگوں کوگلے لگایا اوران کوایک اچھی اوربہترین زندگی گزارنے کا سلیقہ دیا۔ ایسے لوگ مرتے نہیں بلکہ ان کے عظیم کارنامے انہیں ہمیشہ زندہ رکھتے ہیں۔ میری اللہ پاک سے دعا ہے کہ عبدالستارایدھی صاحب کوجنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دیں۔

معروف صوفی گائیکہ عابدہ پروین نے کہا کہ عبدالستار ایدھی ایک شخص کا نہیں بلکہ ایک تحریک کا نام ہے،جو بے سہارا اور لاوارثوں کا مسیحا اور محسن تھا۔ ایسے لوگ توصدیوں میں پیدا ہوتے ہیں، ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء شاید صدیوں بعد بھی پورا نہ ہو۔

اداکار ندیم بیگ نے کہا کہ وہ پاکستان کے لئے ایک اثاثہ تھے ۔ وہ محروم طبقے سے پیار کرنے والے اور بے سہارا لوگوں کے لئے سایہ دار درخت کی حیثیت رکھتے تھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ عظیم لوگ روزروز پیدا نہیں ہوتے۔ اللہ تعالیٰ کی خاص کرم نوازی ہی تھی کہ انہیں اس نیک کام کے لیے منتخب کیا گیا۔ میری دعا ہے کہ اللہ پاک عبدالستارایدھی کوجنت میں اعلیٰ مقام دیں۔

اداکار مصطفی قریشی نے کہا کہ ملک آج ایک سماجی شخصیت سے محروم ہوگیا ہے ، انہوں نے انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے یہ راستہ دکھایا ہے کہ اگر نیت اچھی ہوتو بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ زلزلے، سیلاب اوردیگرمسائل کے دوران جس طرح سے ایدھی خود اپنے کارکنوں کے ساتھ مل کرکام کرتے دکھائی دیتے ، ایسا بہت کم ہوتا۔ جب بھی ملک وقوم پرکوئی بڑی مشکل آتی تووہ خود جھولی پھیلا کرفنڈز اکھٹے کرتے۔

اداکارجاویدشیخ نے کہا کہ عبدالستار ایدھی نے انسانی خدمت کی نئی تاریخ رقم کی ہے، ہم اگر اس عظیم شخصیت کو ٹریبوٹ دینا چاہتے ہیں تو ان کے مشن کو جاری رکھنے کے لئے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شخص کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اداکارہ زیبا بختیار نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کا خلا پر نہیں ہوسکتا، ملک بھر میں اتنا بڑا نیٹ ورک حکومتی سرپرستی کے بغیر چلا کرثابت کردیا کہ اگرمحنت ، لگن اورجذبے کے ساتھ کوئی کام کیا جائے توہر مشکل آسان ہوجاتی ہے۔ عبدالستار ایدھی کی انسانیت کی فلاح کیلئے کی جانے والی خدمات کوکبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

معروف اداکارہ عتیقہ اوڈھونے کہا کہ عبدالستار ایدھی ہرمشکل گھڑی میں سڑکوں پردکھائی دیئے۔ لوگوں کو ان پراندھا اعتماد تھا۔ جس کی بڑی وجہ ان کے ایسے کارنامے تھے جن کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ وہ غریبوں کے دکھ میں ہرلمحہ برابر کے شریک رہتے۔ انہوں نے جس طرح سے ایدھی سنٹرکودکھی انسانیت کیلئے کام کرنے کا انداز دیا ہے ، وہ اب ہمیشہ جاری رہے گا۔

اداکار قوی خان نے کہا کہ ایدھی صاحب ایک درویش صفت انسان تھے۔ ان کوگورے اورکالے کا کوئی فرق معلوم ہی نہ تھا۔ وہ توبس انسانیت کی خدمت کرنے کا عزم لے کراس دنیا میں آئے تھے اوراسی عزم کے ساتھ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ لیکن ان کا یہ مشن اب جاری رہے گا۔

اداکارعابدعلی نے کہا کہ اس وقت دنیا بھرمیں ایدھی صاحب جیسا ایک شخص بھی موجود نہیں ہے، وہ حقیقی معنوں میں انسانی ہمدردی رکھنے والی شخصیت تھے۔ ان کی خدمات کوپاکستانی قوم ہی نہیں بلکہ دنیا بھرمیں نہیں بھلایا جاسکے گا۔

نوجوان نسل کے پسندیدہ گلوکارواداکارعلی ظفر نے کہا کہ عبدالستارایدھی صاحب کے فلاحی کاموں کی ایک طویل فہرست موجود ہے جس کی بدولت پاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا میں متعارف ہوا ہے۔ وہ ایک باکمال شخصیت تھے۔ ان کی وفات پرانہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ دفنایا جانا، اس بات کا اعتراف ہے کہ انہوں نے جس طرح انسانیت کی خدمت کی اس کی کوئی دوسری مثال ہمارے پاس نہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک ان کے درجات بلند فرمائیں اوران کو جنت الفردوس میں جگہ دیں ۔ آمین

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں