یونیسکو نے اسلام کے حوالے سے خود سے منسوب بیان جھوٹ پر مبنی قرار دیدیا
یونیسکو نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ اس نے اسلام کے دنیا کے سب سے پرامن دین کے متعلق اس نے کوئی بیان نہیں دیا۔
اقوامِ متحدہ کے تحت تعلیم، سائنس اور تہذیبی تعاون کی ذیلی تنظیم یونیسکو نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے اسلام کے متعلق ایسا کوئی بیان نہیں دیا جسے میڈیا پر نشر کیا جارہا ہے۔
اپنی ویب سائٹ پر جاری وضاحتی بیان میں یونیسکو نے ''اسلام کو دنیا کا سب سے پرامن مذہب'' قرار دینے کی خبر دینے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے یہ بے بنیاد خبر ''جنتا کا رپورٹر'' نامی ویب سائٹ پر شائع ہوئی جس میں یونیسکو کا ایک جعلی سرٹیفیکٹ بھی دکھایا گیا تھا جس پر تحریر تھا کہ ' اسلام دنیا کا سب سے پُرامن مذہب ہے۔' یونیسکو نے کہا ہے کہ شاید یہ ویب سائٹ کوئی طنزیہ مواد شائع کرتی ہے اور اس بیان اور خبر سے یونیسکو کا کوئی تعلق نہیں۔
یونیسکو کا کہنا تھا کہ جعلی خبر میں جس بین الاقومی امن فاؤنڈیشن کا ذکر کیا گیا ہے اس کی یونیسکو سے کوئی وابستگی نہیں اور نہ ہی ویب سائٹ پر دکھایا گیا سرٹیفیکٹ یونیسکو سے جاری کیا گیا ہے۔ یونیسکو کے مطابق ان کی تنظیم بین الثقافتی اور بین المذاہبی روابط اور مکالمے لیے کام کرتی ہے جو عالمی پیمانے پر جاری ہے۔ یونیسکو نے کہا ہے کہ وہ تمام مذاہب، ثقافتوں اور تہذیبوں کا یکساں احترام کرتی ہے اور ان کے درمیان پل اور رابطہ سازی کا کام کرتی رہے گی۔
اپنی ویب سائٹ پر جاری وضاحتی بیان میں یونیسکو نے ''اسلام کو دنیا کا سب سے پرامن مذہب'' قرار دینے کی خبر دینے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے یہ بے بنیاد خبر ''جنتا کا رپورٹر'' نامی ویب سائٹ پر شائع ہوئی جس میں یونیسکو کا ایک جعلی سرٹیفیکٹ بھی دکھایا گیا تھا جس پر تحریر تھا کہ ' اسلام دنیا کا سب سے پُرامن مذہب ہے۔' یونیسکو نے کہا ہے کہ شاید یہ ویب سائٹ کوئی طنزیہ مواد شائع کرتی ہے اور اس بیان اور خبر سے یونیسکو کا کوئی تعلق نہیں۔
یونیسکو کا کہنا تھا کہ جعلی خبر میں جس بین الاقومی امن فاؤنڈیشن کا ذکر کیا گیا ہے اس کی یونیسکو سے کوئی وابستگی نہیں اور نہ ہی ویب سائٹ پر دکھایا گیا سرٹیفیکٹ یونیسکو سے جاری کیا گیا ہے۔ یونیسکو کے مطابق ان کی تنظیم بین الثقافتی اور بین المذاہبی روابط اور مکالمے لیے کام کرتی ہے جو عالمی پیمانے پر جاری ہے۔ یونیسکو نے کہا ہے کہ وہ تمام مذاہب، ثقافتوں اور تہذیبوں کا یکساں احترام کرتی ہے اور ان کے درمیان پل اور رابطہ سازی کا کام کرتی رہے گی۔