فیصل وکبریٰ ایدھی کوڈیوٹی فری سرٹیفکیٹ دینے کااختیار
حکومت نے ایدھی فاؤنڈیشن کیلیے چھوٹ کی حامل درآمدی اشیا کی کلیئرنس کیلیے دیا
GILGIT/PESHAWAR/LANDIKOTAL/BARA/JAMRUD:
وفاقی حکومت نے عبدالستار ایدھی فاؤنڈیشن اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے اشیا کی ڈیوٹی فری درآمد کے لیے عبدا لستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور کبریٰ ایدھی کو بھی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیارات دے دیے ہیں۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جبکہ فنانس ایکٹ کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترمیم کردی گئی،ایف بی آر کی جانب سے فنانس ایکٹ2016 میں نئی سیریل شامل کی گئی ہے جس کے تحت پاکستانی فوجی دستوں اور فوجی ساز و سامان کی اندرون و بیرون ملک نقل و حرکت کے لیے استعمال ہونے والی چارٹرڈ فلائٹس سروسز کے علاوہ اقوام متحدہ کے امن مشن کے لیے پاکستانی فوجی دستوں کی نقل و حرکت پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔
اس کے علاوہ فنانس ایکٹ کے تحت مذکورہ فاؤنڈیشنز کے لیے آنے والے چاول، مکھن، دالوں، کوکنگ آئل، پنسلوں، وٹامنز، فارما سوٹیکل مصنوعات، کپڑے و دیگر امدادی سامان کی ڈیوٹی فری کلیئرنس کے لیے وائس منیجنگ ٹرسٹی فیصل ایدھی اور ٹرسٹی ایدھی فاؤنڈیشن کبریٰ ایدھی کو بھی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ اس قبل ڈیوٹی فری کلیئرنس صرف عبدالستار ایدھی کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ سے مشروط تھی۔
عبدالستار ایدھی کی وفات کے بعد اب ان کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور بلقیس ایدھی کے دستخطوں سے جاری ہونے والے سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر عبدالستار ایدھی فاؤنڈیشن اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے آنے والے سامان کی ڈیوٹی فری کلیئرنس ہوسکے گی۔ اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ ترمیم عبدالستار ایدھی کی زندگی کے آخری ایام میں ہی انھیں درپیش صحت کے مسائل کی وجہ سے کردی گئی تھی جس کے لیے ان کے ورثا نے درخواست کی تھی، اب ان کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور کبریٰ ایدھی بھی سرٹیفکیٹ جاری کرسکیں گے۔
وفاقی حکومت نے عبدالستار ایدھی فاؤنڈیشن اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے اشیا کی ڈیوٹی فری درآمد کے لیے عبدا لستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور کبریٰ ایدھی کو بھی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیارات دے دیے ہیں۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جبکہ فنانس ایکٹ کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترمیم کردی گئی،ایف بی آر کی جانب سے فنانس ایکٹ2016 میں نئی سیریل شامل کی گئی ہے جس کے تحت پاکستانی فوجی دستوں اور فوجی ساز و سامان کی اندرون و بیرون ملک نقل و حرکت کے لیے استعمال ہونے والی چارٹرڈ فلائٹس سروسز کے علاوہ اقوام متحدہ کے امن مشن کے لیے پاکستانی فوجی دستوں کی نقل و حرکت پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔
اس کے علاوہ فنانس ایکٹ کے تحت مذکورہ فاؤنڈیشنز کے لیے آنے والے چاول، مکھن، دالوں، کوکنگ آئل، پنسلوں، وٹامنز، فارما سوٹیکل مصنوعات، کپڑے و دیگر امدادی سامان کی ڈیوٹی فری کلیئرنس کے لیے وائس منیجنگ ٹرسٹی فیصل ایدھی اور ٹرسٹی ایدھی فاؤنڈیشن کبریٰ ایدھی کو بھی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ اس قبل ڈیوٹی فری کلیئرنس صرف عبدالستار ایدھی کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ سے مشروط تھی۔
عبدالستار ایدھی کی وفات کے بعد اب ان کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور بلقیس ایدھی کے دستخطوں سے جاری ہونے والے سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر عبدالستار ایدھی فاؤنڈیشن اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے آنے والے سامان کی ڈیوٹی فری کلیئرنس ہوسکے گی۔ اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ ترمیم عبدالستار ایدھی کی زندگی کے آخری ایام میں ہی انھیں درپیش صحت کے مسائل کی وجہ سے کردی گئی تھی جس کے لیے ان کے ورثا نے درخواست کی تھی، اب ان کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور کبریٰ ایدھی بھی سرٹیفکیٹ جاری کرسکیں گے۔