لارڈز ٹیسٹ   قومی ٹیم نے لندن میں ڈیرے ڈال دیے

پاک انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی بدھ کو رونمائی ہوگی جب کہ پہلا میچ جمعرات سے کھیلا جائے گا


Sports Desk July 12, 2016
ایشیائی میدانوں میں اپنی دھاک بٹھانے والی پاکستان ٹیم 6سال بعد انگلینڈ کا دورہ کررہی ہے. فوٹو: فائل

SUKKUR: انگلینڈ کی کنڈیشنز میں کڑے امتحان کیلیے تیار قومی کرکٹ ٹیم نے لندن میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایشیائی میدانوں میں اپنی دھاک بٹھانے والی پاکستان ٹیم 6سال بعد انگلینڈ کا دورہ کررہی ہے۔مہمان کرکٹرز کو یہاں کی قطعی مختلف کنڈیشنز میںصلاحیتوں کے کڑے امتحان سے گزرنا ہے، مشکل چیلنج کیلیے گرین کیپس کی تیاریوں کا سلسلہ بھی کافی طویل تھا، ملٹری اکیڈمی میں آرمی ٹرینرز کی رہنمائی میں سخت مشقت کرتے ہوئے فٹنس بہتر بنانے کیلیے کام کیا گیا، بعد ازاں لاہور میں اسکلز کیمپ کے دوران صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش ہوئی، کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے اسکواڈ کو قبل از وقت انگلینڈ روانہ کرکے ہمپشائر میں 10روزہ کیمپ کا اہتمام کیا گیا، یہاں ٹریننگ اور پریکٹس میچ بارش سے متاثر ہوا، تاہم کھلاڑی کسی نہ کسی طور میسر سہولیات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے رہے۔

ٹاؤنٹن میں سمرسیٹ کیخلاف 3روزہ وارم اپ میچ میں بیٹسمینوں اور بولرز کو اچھی پریکٹس ملی، ہوو میں اسی نوعیت کے سسیکس سے مقابلے کا آخری روز بارش کی نذر ہوا، جمعرات کو لارڈز کے تاریخی میدان میں پہلے ٹیسٹ کے آغاز کیساتھ گرین کیپس کا اصل امتحان بھی شروع ہوجائے گا، قومی کرکٹرز نے ہوو سے رخت سفر باندھ کر پیر کو لندن میں ڈیرے ڈال دیے ، پلاننگ کو حتمی شکل دینے سے قبل پہلا پریکٹس سیشن منگل کی صبح ساڑھے 9 سے ساڑھے 12بجے تک شیڈول کیا گیا ہے، بدھ کی سہ پہر بھی صلاحیتیں نکھارنے کیلیے ڈیڑھ سے ساڑھے 4 بجے تک 3گھنٹے مشقیں ہونگی،اس دوران کپتان مصباح الحق پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات کریں گے۔

ٹیسٹ سیریز ٹرافی کی تقریب رونمائی میں دونوں ٹیموں کے کپتان شریک ہونگے، اوپنرز کی ناقص کارکردگی ٹیم مینجمنٹ کیلیے درد سر ہے، تجربہ کار محمد حفیظ پریکٹس میچز کی 4 اننگز میں صرف 70رنز ہی جوڑ پائے ہیں، شان مسعود بھی پر اعتماد بیٹنگ نہیں کرسکے،سمیع اسلم ٹیسٹ کرکٹ میں نووارد ہیں۔

دوسری جانب سابق ہیڈ کوچ وقار یونس نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان ٹیم انگلینڈ کیخلاف سیریز میں کامیابی کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن کسی تساہل پسندی کی گنجائش نہیں ہوگی، انھوں نے کہا کہ ہوم کنڈیشنز میں میزبان ٹیم بہتری کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے، اس کا ایک ثبوت حالیہ سیریز میں سری لنکا کی پے درپے شکستیں بھی ہیں، جیمز اینڈرسن یا ایک دو کھلاڑی دستیاب نہ ہوں، تب بھی کامیابی کیلیے پاکستان کو اپنی بہترین صلاحیتوں کا اظہار کرنا ہوگا، پاکستان ٹیم کو سیریز سے قبل پریکٹس اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے اچھا وقت مل گیاہے، اگر کھلاڑی ناکام رہے تو یہ جواز پیش نہیں کرسکتے کہ تیاری نہیں ہوسکی۔

سابق کپتان نے اوپنرز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمد حفیظ کوئی نوآموز کرکٹر نہیں ہیں،اگر انھوں نے کارکردگی نہ دکھائی تو زیادہ مواقع نہیں ملیں گے، یواے ای سے باہر ہمیشہ ہی وہ جدوجہد کرتے نظر آئے ہیں، انگلینڈ اور بعد ازاں آسٹریلیا کیخلاف سیریز ان کے کیریئر کے حوالے سے اہم ہیں، فارم میں نہ ہونے کے باوجود تجربے کی بنیاد پر انھیں ترجیح دینے کے حق میں ہوں لیکن اگر مسلسل ناکام رہیں تو سمیع اسلم کو آزمانا چاہیے، مینجمنٹ کو اوپنرز کا معاملہ بڑی سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ انگلش کنڈیشنز کیساتھ محمد عامر کے حوالے سے ردعمل جیسے مسائل ضرور ہوں گے لیکن مہمان ٹیم کو اپنی توجہ سیریز جیتنے پر مرکوز رکھنا چاہیے، پاکستان کی پیس بیٹری اچھی ہے، سازگار پچز پر اچھی کارکردگی کی توقع کی جاسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں