مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری شہدا کی تعداد 35 ہوگئی
تحریک آزادی کی لہر میں شدت آنے کے خوف سے قابض حکومت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنا دورہ امریکا بھی ملتوی کردیا۔
تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی سمیت دیگر کشمیریوں کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پانچویں روز بھی کاروباری زندگی معطل رہا جب کہ قابض فوجیوں کے مظالم سے شہدا کی تعداد 35 تک جا پہنچی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ
مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کو شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے اب بھی جاری ہیں جب کہ قابض فوج کی فائرنگ سے شہادتوں کی تعداد 35 تک پہنچ چکی ہے اور پانچویں روز بھی وادی میں کرفیو کا سماں رہا، کاروباری مراکز بند ہونے کے باعث لوگوں کے گھروں میں راشن ختم ہوگیا۔ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی جس کے خوف سے قابض حکومت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنا دورہ امریکا بھی ملتوی کردیا۔
دوسری جانب تحریک آزادی کی لہر نے نریندر مودی کو بھی ہلا کر رکھ دیا جن کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیرخارجہ سشما سوراج، وزیرخزانہ ارن جیٹلے، وزیردفاع منوہر پاریکر، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجت ڈوول، سیکرٹری خارجہ جے شنکر سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقبوضہ وادی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم نوازشریف نے کابینہ کا خصوصی اجلاس جمعہ کو طلب کرلیا
مقبوضہ وادی میں تحریک آزادی کی لہر میں شدت آنے کے بعد قابض حکومت نے حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق، شبیر شاہ اور سید علی گیلانی سمیت دیگر درجنوں رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کر دیا جب کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو سینٹر جیل میں قید کیا ہوا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ
مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کو شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے اب بھی جاری ہیں جب کہ قابض فوج کی فائرنگ سے شہادتوں کی تعداد 35 تک پہنچ چکی ہے اور پانچویں روز بھی وادی میں کرفیو کا سماں رہا، کاروباری مراکز بند ہونے کے باعث لوگوں کے گھروں میں راشن ختم ہوگیا۔ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی جس کے خوف سے قابض حکومت کے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنا دورہ امریکا بھی ملتوی کردیا۔
دوسری جانب تحریک آزادی کی لہر نے نریندر مودی کو بھی ہلا کر رکھ دیا جن کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیرخارجہ سشما سوراج، وزیرخزانہ ارن جیٹلے، وزیردفاع منوہر پاریکر، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجت ڈوول، سیکرٹری خارجہ جے شنکر سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقبوضہ وادی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم نوازشریف نے کابینہ کا خصوصی اجلاس جمعہ کو طلب کرلیا
مقبوضہ وادی میں تحریک آزادی کی لہر میں شدت آنے کے بعد قابض حکومت نے حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق، شبیر شاہ اور سید علی گیلانی سمیت دیگر درجنوں رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کر دیا جب کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو سینٹر جیل میں قید کیا ہوا ہے۔