اسلام آباد میں فوج کی حمایت میں پوسٹر لگانا ہمیں خوفزدہ کرنے کی حکومتی چال ہے اعتزاز احسن
جمہوریت کو کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی فوج ٹیک اوور کررہی ہے، قائد حزب اختلاف سینیٹ
TEHRAN:
سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی فوج ٹیک اوور کررہی ہے جب کہ اسلام آباد میں فوج کی حمایت میں پوسٹر لگانا ہمیں خوفزدہ کرنے کے لیے حکومت کی ایک چال ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم نے جو ٹی او آرز بنائے انہیں قانونی شکل دی جائے گی، اس حوالے سے بل ڈرافٹ بھی تیار کرلیا ہے اور متحدہ اپوزیشن کو بھی اس معاملے پر اعتماد میں لیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ بل میں سیکشن 9 ڈال کر سمجھتے ہیں کہ اب ٹی او آرز سے اعتراض ختم ہوگیا مگر ایسا نہیں ہے کہ ہمارا بل حکومت پر اخلاقی دباؤ ہوگا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں فوج کی حمایت میں لگائے گئے پوسٹر ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش ہے اور یہ حکومت کی اپنی چال ہے، ہماری پوری زندگی تحریکوں میں گزری ہے، حکومت پراپیگنڈہ کے ذریعے ہمیں بدنام کرنا چاہتی ہے جب کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی فوج ٹیک اوور کررہی ہے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آزاد کشمیر میں (ن) لیگ کی جانب سے افسر شاہی کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے، آزاد کشمیر میں اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران بھی وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور آزاد کشمیر کی حکومت پر بھی خاص عنایات کی جارہی ہیں، اس رویے سے کشمیر کاز کو بھی نقصان پہچنے گا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) کے رہنما آزاد کشمیر میں جاکر فضا خراب کررہے ہیں اور تناؤ میں اضافہ کررہے ہیں لیکن ہم انتخابات ہائی جیک کرنے کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جب کہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر میں انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ''موو آن پاکستان'' نامی تنظیم نے ملک کے مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز آویزاں کیے ہیں جس میں لکھا گیا ہے کہ ''جانے کی باتیں ہوئیں پرانی۔۔خدا کے لئے اب آجاؤ''۔
سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی فوج ٹیک اوور کررہی ہے جب کہ اسلام آباد میں فوج کی حمایت میں پوسٹر لگانا ہمیں خوفزدہ کرنے کے لیے حکومت کی ایک چال ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم نے جو ٹی او آرز بنائے انہیں قانونی شکل دی جائے گی، اس حوالے سے بل ڈرافٹ بھی تیار کرلیا ہے اور متحدہ اپوزیشن کو بھی اس معاملے پر اعتماد میں لیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ بل میں سیکشن 9 ڈال کر سمجھتے ہیں کہ اب ٹی او آرز سے اعتراض ختم ہوگیا مگر ایسا نہیں ہے کہ ہمارا بل حکومت پر اخلاقی دباؤ ہوگا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں فوج کی حمایت میں لگائے گئے پوسٹر ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش ہے اور یہ حکومت کی اپنی چال ہے، ہماری پوری زندگی تحریکوں میں گزری ہے، حکومت پراپیگنڈہ کے ذریعے ہمیں بدنام کرنا چاہتی ہے جب کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی فوج ٹیک اوور کررہی ہے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آزاد کشمیر میں (ن) لیگ کی جانب سے افسر شاہی کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے، آزاد کشمیر میں اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران بھی وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور آزاد کشمیر کی حکومت پر بھی خاص عنایات کی جارہی ہیں، اس رویے سے کشمیر کاز کو بھی نقصان پہچنے گا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) کے رہنما آزاد کشمیر میں جاکر فضا خراب کررہے ہیں اور تناؤ میں اضافہ کررہے ہیں لیکن ہم انتخابات ہائی جیک کرنے کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جب کہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر میں انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ''موو آن پاکستان'' نامی تنظیم نے ملک کے مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز آویزاں کیے ہیں جس میں لکھا گیا ہے کہ ''جانے کی باتیں ہوئیں پرانی۔۔خدا کے لئے اب آجاؤ''۔