انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز پاکستان کو نمبر ون ٹیم بننے کا موقع مل گیا

غیرمعمولی کارکردگی پیش کرنے کی صورت میں تاریخ میں پہلی بار پاکستانی ٹیم رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر فائز ہوسکتی ہے۔

غیرمعمولی کارکردگی پیش کرنے کی صورت میں تاریخ میں پہلی بار پاکستانی ٹیم رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر فائز ہوسکتی ہے۔ فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹیم

انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو تاریخ میں پہلی بار عالمی نمبر ون بننے کا موقع ملے گا، غیر معمولی کارکردگی پیش کرتے ہوئے 4-0 سے کلین سوئپ یا 3-0 سے کامیابی رینکنگ میں سرفہرست آسٹریلیا کو پچھاڑنے کیلیے کافی ہوگی،

 

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی عالمی رینکنگ میں اس وقت آسٹریلیا 118 پوائنٹس کے ساتھ پہلے، بھارت 112 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، پاکستان 111 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے، انگلینڈ 108 پوائنٹس کیساتھ چوتھے جب کہ نیوزی لینڈ کے98، جنوبی افریقہ کے 92، سری لنکا کے 85، ویسٹ انڈیز کے اور بنگلہ دیش کے 57 پوائٹس ہیں۔


انگلش کنڈیشنز اور موسم کو دیکھتے ہوئے ماہرین جمعرات کو لارڈز ٹیسٹ سے شروع ہونے والی سیریز کیلیے انگلینڈ کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں، کلین سوئپ یا 3-0 سے کامیابی کی صورت میں اس کے پاس بھی عالمی نمبر 2 بننے کا موقع ہوگا، تاہم غیر معمولی کارکردگی پیش کرتے ہوئے پاکستان ٹیم بھی تاریخ میں پہلی بار نمبر ون بن سکتی ہے، اگر مصباح الحق الیون سیریز میں 4-0 سے کلین سوئپ کرتی ہے تو اس کے پوائنٹس 121 اور 3-0کی صورت میں 119 ہو جائیں گے، یوں رینکنگ میں سرفہرست آسٹریلیا کو پیچھے چھوڑ کر عالمی نمبر ایک پوزیشن پر قبضہ جمانے کا موقع ملے گا۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ قومی ٹیم نے آج تک انگلینڈ کے ہوم گراؤنڈ میں 2-0سے زیادہ مارجن کیساتھ ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی اور اس نے یہ کارنامہ 1996 میں انجام دیا تھا،گرین کیپس2-1 سے کامیابی کی صورت 114 اورنتیجہ 3-1 ہونے پر 115پوائنٹس جوڑ کر عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر پہنچ سکتے ہیں لیکن اس کا انحصار ویسٹ انڈیز اور بھارت کے درمیان سیریز کے نتائج پر بھی ہو گا جہاں بڑے مارجن سے کامیابی بھارت کو بھی عالمی نمبر ایک بنا دے گی۔پاکستان سے صرف 3پوائنٹس کی دوری پر موجود انگلینڈ کیلیے بھی بلندی کی جانب سفر کرنے کا موقع ہے،1-0یا 2-1سے کامیابی کی صورت میں بھی میزبان ٹیم 110پوائنٹس کیساتھ تیسرے نمبر پر آجائے گی۔

پاکستان کو 4پوائنٹس کا خسارہ برداشت کرتے ہوئے چوتھی پوزیشن پر اکتفا کرنا ہوگا، کامیابی کا مارجن 2-0 یا 3-1 رہنے پر 112پوائنٹس بھارت کیساتھ برابری پر لاکھڑا کرینگے، 3-0 سے جیت 113اور کلین سوئپ 114پوائنٹس کیساتھ بلوکیپس کو دوسری پوزیشن سے محروم کرسکتی ہے۔دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی بیٹنگ میں رینکنگ پر نظر دوڑائی جائے تو جوئے روٹ چوتھے، یونس خان پانچویں اور مصباح الحق دسویں، الیسٹر کک بارہویں، اسد شفیق تیرہویں، جونی بیئر اسٹو اٹھارویں،سرفراز احمد انیسویں، اظہر علی بیسویں،محمد حفیظ بائیسویں، بین اسٹوکس 37ویں،معین علی 39ویں نمبر پر موجود اور بہتری لانے کیلیے کوشاں ہونگے، جوئے روٹ اور یونس خان میں 11 پوائنٹس کا فرق ہے۔

بولرز جیمز اینڈرسن پہلے، اسٹورٹ براڈ تیسرے اور یاسر شاہ چوتھے، ذوالفقار بابر 28ویں، معین علی 30ویں،راحت علی 35 ویں، وہاب ریاض 38ویں اور عمران خان 47ویں نمبر پر موجود ہیں، جیمز اینڈرسن انجری کے سبب لارڈز ٹیسٹ میں شریک نہیں ہوں گے،ان سے ٹاپ پوزیشن چھن سکتی ہے، لہٰذا پہلے ٹیسٹ میچ میں رینکنگ میں برتری پانے کی جنگ یاسر شاہ اور اسٹورٹ براڈ کے درمیان ہوگی، پاکستان کے ایک اہم بولر محمد عامر6سال بعد پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔ ٹاپ 5ٹیسٹ آل راؤنڈرز کی فہرست میں کوئی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں۔
Load Next Story