کراچی پورٹ پرکارگو ہینڈلنگ 15 فیصد بڑھ گئی

2015-16میں کنٹینرز کی درآمدوبرآمد کاحجم 1.96 ملین ٹی ای یوز تک پہنچ گیا


Business Reporter July 13, 2016
جہازوں کی آمدورفت بھی گزشتہ مالی سال1732سے بڑھ کر 1893ہوگئی،کے پی ٹی فوٹو: فائل

معاشی سرگرمیاں تیز ہونے سے کراچی کی بندرگاہ پر تجارتی سامان اور مال بردار بحری جہازوں کی آمدورفت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ نے مالی سال 2015-16 میں 15.25 فیصد اضافے سے 50.50 ملین ٹن کارگو ترسیل کیا جبکہ سال 2014-15 میں 43.42 ملین ٹن کارگو ہینڈل کیا گیا تھا، اس کے ساتھ کے پی ٹی نے 16.59 فیصد زیادہ خشک کارگو ہینڈل کرتے ہوئے مجموعی طور پر 34.59 ملین ٹن کارگو ریکارڈ کیا جو سال 2014-15 میں 29.67 ملین ٹن ریکارڈ ہوا، اس طرح کے پی ٹی نے مائع کارگو کی درآمدات و برآمدات میں 12.37 فیصد اضافے سے 15.45 ملین ٹن کی ترسیل کی۔

بریک اپ کے مطابق مالی سال 2015-16 میں درآمدات میں 40.26 ملین ٹن اور برآمدات میں 9.79 ملین ٹن کی ترسیل کا غیر معمولی اضافہ ہوا جو سال 2014-15 میں بالترتیب 33 ملین ٹن اور 10.42 ملین ٹن ریکارڈ کیا گیا، سال 2015-16 میں 22 فیصد اضافی امپورٹ کارگو ہینڈلنگ ریکارڈ کی گئی، سال 2015-16 کے اختتام پر خشک کارگو اور مائع کارگو کی درآمدات میں بالترتیب 25.58 فیصد اور 15.84 فیصد اضافہ ریکارڈ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 26.19 ملین ٹن اور 14.07 ملین ٹن اضافی طور پر درآمد کیا گیا، سال 2014-15 میں یہ اعداد و شمار بالترتیب 20.86 ملین ٹن اور 12.14 ملین ٹن ریکارڈ کیے گئے، سال 2015-16 میں کنٹینرز کی درآمد و برآمد کا مجموعی حجم 1.96 ملین ٹی ای یوز رہا جو اس سے پچھلے سال میں 1346فیصد کمی کے ساتھ 1.72 ملین ٹی ای یوز ریکارڈ کیا گیا۔

بریک اپ کے مطابق کے پی ٹی نے سال 2015-16 کے اختتام پر 1.01 ملین ٹی ای یوز کی درآمدات اور 0.95 ملین ٹی ای یوز کی برآمدات کیں جو سال 2014-15 میں بالترتیب 0.895 ملین ٹی ای یوز اور 0.828 ملین ٹی ای یوز ریکارڈ کیا گیا لہٰذا سال 2014-15 کے مقابلے میں کنٹینرز کی درآمدات 12.22 فیصد اور برآمدات میں 14.81 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا، ترقی کی یہی شرح اگر شپ ہینڈلنگ میں دیکھی جائے تو سال 2015-16 میں کے پی ٹی میں 1893 جہاز لنگر انداز ہوئے جبکہ سال 2014-15 میں 1732 جہازوں کی آمدورفت ہوئی، ان میں 738 کنٹینر شپس، 222 بلک کارگو شپس، 374 جنرل کارگو شپس اور 559 آئل ٹینکرشامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں