لارڈز ٹیسٹ پاکستان نے گوروں کو اُنہی کی سرزمین پر شکست کا مزہ چکھا دیا
پاکستان کی جانب سے 283 رنزکے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 207 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان نے میزبان انگلینڈ کو 75 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی جب کہ قومی ٹیم نے لارڈز کے گراؤنڈ میں انگلینڈ کو 20 سال بعد شکست دی۔
لندن کے تاریخی میدان لارڈز میں پاکستان کی جانب سے دیئے گئے 283 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 207 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور اس طرح قومی ٹیم نے میزبان ٹیم کو 20 سال بعد تاریخی گراؤنڈ میں شکست دی جب کہ اس سے قبل وسیم اکرم کی قیادت میں 1996 میں گرین کیپس نے انگلینڈ کو دھول چٹائی تھی۔
ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کو پہلا نقصان 19 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب کپتان الیسٹر کک 8 رنز بنا کر راحت علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے، 32 کے مجموعی اسکور پر راحت علی نے ایلکس ہیلز کو بھی سلپ میں کیچ آؤٹ کرادیا۔ جوئے روٹ بھی 8 کے انفرادی اسکور پر راحت علی ہی کی گیند پر یاسر شاہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ جیمز ونس اور گیرے بیلنس نےچوتھی وکٹ پر 49 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 96 تک پہنچا تو ونس 42 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جس کے بعد پاکستانی بولروں کے خلاف مزاحمت کرنے والے گیری بیلنس بھی 43 رنز بنا کر یاسرشاہ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جب کہ معین علی 2 رنز بنا سکے۔ ساتویں وکٹ پر جونی برسٹو اور کرس ووکس نے 56 رنز کی شراکت قائم کی تو بریسٹو 195 کے مجموعی اسکور پر یاسر شاہ کا شکار بن گئے جس کے بعد اسٹارٹ براڈ صفر، ووکس 23 اور جیک بال 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مصباح الیون کی جانب سے یاسر شاہ نے 4، راحت علی 3، محمد عامر 2 اور وہاب ریاض نے ایک وکٹ حاصل کی۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر لیگ اسپنر یاسر شاہ کو مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 4 وکٹیں حاصل کیں۔ پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد قومی ٹیم نے 4 میچز پر مشتمل سیریز میں 0-1 کی برتری بھی حاصل کرلی۔
اس سے قبل میچ کے چوتھے روز پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 214 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے شروع کیا تو قومی ٹیم کے ٹیل اینڈرز انگلش بولرز کا زیادہ دیر تک سامنا نہ کر سکے اور صرف ایک رنز کے اضافے کے بعد پوری ٹیم 215 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں اسد شفیق نے سب سے زیادہ 49 اور سرفراز احمد نے 45 رنز اسکور کئے، یاسر شاہ نے 30 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ یونس خان صرف 25 رنز ہی بنا سکے۔ کپتان مصباح الحق اور محمد حفیظ کوئی رن بنائے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 5 جب کہ اسٹورٹ براڈ نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
انگلینڈ کو 20 سال بعد لارڈز میں شکست دینے کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی خوشی دیدنی دی، تمام کھلاڑیوں نے مل کر 5 پش اپس لگائے جسے مقامی اور عالمی میڈیا پردکھایا گیا۔ تمام کھلاڑی فوجیوں کی طرح قطاریں بنا کر کھڑے ہوئے اور سب نے پش اپس لگانا شروع کئے اور 5 پش اپس لگانے کے بعد کھلاڑیوں نے اپنے ٹرینرز کو سلوٹ مار کر خراج تحسین پیش کیا۔
یاسر شاہ نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ پیش کیا اور لارڈز کے تاریخی میدان میں 10 وکٹیں حاصل کرکے میچ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرکے پہلے ایشین بولر کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا، یاسر شاہ نے پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 4 انگلش کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ لارڈز گراؤنڈ پر ایک ٹیسٹ میچ میں کسی بھی ایشین بولر کی جانب سے یہ بہترین کارکردگی ہے جب کہ اس سے قبل اس گراؤنڈ پر سابق کپتان وقار یونس اور بھارتی بولر کپل دیو نے ایک میچ میں 8،8وکٹیں حاصل کی تھیں۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی نے ساری زندگی انسانیت کی خدمت کی اور انگلینڈ کے خلاف آج کی فتح عبدالستار ایدھی کے نام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے کرکٹ کا وقار بحال کردیا ہے، انگلینڈ میں کامیابی ٹیم کی کوششوں کا ثمر ہے، تمام کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی اور ذمے داری کا مظاہرہ کیا اور بطور کپتان مجھے اپنی ٹیم کی کارکردگی پر فخر ہے۔ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے آج ایک یادگار دن ہے، ہماری ٹیم 2010 کے مقابلے میں بہت بہتر ہے جب کہ محمد عامر کے لئے بھی آج ایک یادگار دن ہے اور وہ اب میچور کرکٹر بن چکا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے قومی ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف تاریخی فتح پر ٹیم کے کپتان اور کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی کامیابی اور فٹنس دیکھ کر خوشی ہوئی،امید ہے کامیابیوں کا یہ سفر جاری رہے گا۔ دوسری جانب ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو فون کیا اور انگلینڈ کے خلاف لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں تاریخی فتح پر قومی ٹیم اور انہیں مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے 4 ٹیسٹ میچز سیریز کے پہلے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو مصباح الیون نے پہلی اننگز میں 339 اور دوسری اننگز میں 215 رنز بنائے جس کے جواب میں انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 272 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔
لندن کے تاریخی میدان لارڈز میں پاکستان کی جانب سے دیئے گئے 283 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 207 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور اس طرح قومی ٹیم نے میزبان ٹیم کو 20 سال بعد تاریخی گراؤنڈ میں شکست دی جب کہ اس سے قبل وسیم اکرم کی قیادت میں 1996 میں گرین کیپس نے انگلینڈ کو دھول چٹائی تھی۔
ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کو پہلا نقصان 19 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب کپتان الیسٹر کک 8 رنز بنا کر راحت علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے، 32 کے مجموعی اسکور پر راحت علی نے ایلکس ہیلز کو بھی سلپ میں کیچ آؤٹ کرادیا۔ جوئے روٹ بھی 8 کے انفرادی اسکور پر راحت علی ہی کی گیند پر یاسر شاہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ جیمز ونس اور گیرے بیلنس نےچوتھی وکٹ پر 49 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 96 تک پہنچا تو ونس 42 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جس کے بعد پاکستانی بولروں کے خلاف مزاحمت کرنے والے گیری بیلنس بھی 43 رنز بنا کر یاسرشاہ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جب کہ معین علی 2 رنز بنا سکے۔ ساتویں وکٹ پر جونی برسٹو اور کرس ووکس نے 56 رنز کی شراکت قائم کی تو بریسٹو 195 کے مجموعی اسکور پر یاسر شاہ کا شکار بن گئے جس کے بعد اسٹارٹ براڈ صفر، ووکس 23 اور جیک بال 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مصباح الیون کی جانب سے یاسر شاہ نے 4، راحت علی 3، محمد عامر 2 اور وہاب ریاض نے ایک وکٹ حاصل کی۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر لیگ اسپنر یاسر شاہ کو مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 4 وکٹیں حاصل کیں۔ پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد قومی ٹیم نے 4 میچز پر مشتمل سیریز میں 0-1 کی برتری بھی حاصل کرلی۔
اس سے قبل میچ کے چوتھے روز پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 214 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے شروع کیا تو قومی ٹیم کے ٹیل اینڈرز انگلش بولرز کا زیادہ دیر تک سامنا نہ کر سکے اور صرف ایک رنز کے اضافے کے بعد پوری ٹیم 215 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں اسد شفیق نے سب سے زیادہ 49 اور سرفراز احمد نے 45 رنز اسکور کئے، یاسر شاہ نے 30 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ یونس خان صرف 25 رنز ہی بنا سکے۔ کپتان مصباح الحق اور محمد حفیظ کوئی رن بنائے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 5 جب کہ اسٹورٹ براڈ نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
انگلینڈ کو 20 سال بعد لارڈز میں شکست دینے کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی خوشی دیدنی دی، تمام کھلاڑیوں نے مل کر 5 پش اپس لگائے جسے مقامی اور عالمی میڈیا پردکھایا گیا۔ تمام کھلاڑی فوجیوں کی طرح قطاریں بنا کر کھڑے ہوئے اور سب نے پش اپس لگانا شروع کئے اور 5 پش اپس لگانے کے بعد کھلاڑیوں نے اپنے ٹرینرز کو سلوٹ مار کر خراج تحسین پیش کیا۔
یاسر شاہ نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ پیش کیا اور لارڈز کے تاریخی میدان میں 10 وکٹیں حاصل کرکے میچ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرکے پہلے ایشین بولر کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا، یاسر شاہ نے پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 4 انگلش کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ لارڈز گراؤنڈ پر ایک ٹیسٹ میچ میں کسی بھی ایشین بولر کی جانب سے یہ بہترین کارکردگی ہے جب کہ اس سے قبل اس گراؤنڈ پر سابق کپتان وقار یونس اور بھارتی بولر کپل دیو نے ایک میچ میں 8،8وکٹیں حاصل کی تھیں۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی نے ساری زندگی انسانیت کی خدمت کی اور انگلینڈ کے خلاف آج کی فتح عبدالستار ایدھی کے نام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے کرکٹ کا وقار بحال کردیا ہے، انگلینڈ میں کامیابی ٹیم کی کوششوں کا ثمر ہے، تمام کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی اور ذمے داری کا مظاہرہ کیا اور بطور کپتان مجھے اپنی ٹیم کی کارکردگی پر فخر ہے۔ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے آج ایک یادگار دن ہے، ہماری ٹیم 2010 کے مقابلے میں بہت بہتر ہے جب کہ محمد عامر کے لئے بھی آج ایک یادگار دن ہے اور وہ اب میچور کرکٹر بن چکا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے قومی ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف تاریخی فتح پر ٹیم کے کپتان اور کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی کامیابی اور فٹنس دیکھ کر خوشی ہوئی،امید ہے کامیابیوں کا یہ سفر جاری رہے گا۔ دوسری جانب ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو فون کیا اور انگلینڈ کے خلاف لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں تاریخی فتح پر قومی ٹیم اور انہیں مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے 4 ٹیسٹ میچز سیریز کے پہلے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو مصباح الیون نے پہلی اننگز میں 339 اور دوسری اننگز میں 215 رنز بنائے جس کے جواب میں انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 272 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔