ایران کی ایٹمی توانائی کے شعبے کے سربراہ فریدون عباسی داوانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک عالمی دباؤ کے باوجود یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔
ایران کی سرکاری ویب سائٹ کو اپنے انٹرویو میں فریدون عباسی داوانی کا کہنا تھا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے لئے ہے۔ اس سلسلے میں وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ان کا کہنا تھا کہ یورینیم کی افزودگی جاری رکھی جائے گی اور رواں برس کے آخر تک یورینیم کی افزودگی کے لئے مزید سینیٹری فیوجز لگائے جائیں گے۔
امریکا سمیت مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ ایران اس مقام تک پہنچ گیا ہے جہاں ایٹم بم کی تیاری کے لئے استعمال ہونے والے یورینیم کی افزودگی ممکن ہوسکے۔ جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ یورینیم کی افزودگی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کی جارہی ہے ۔
واضح رہے کہ ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں ایران اور امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات گزشتہ 6 ماہ سے تعطل کا شکار ہیں ، جس کے بعد ایران پر مختلف قسم کی اقتصادی پابندیاں عائد ہیں جو کہ اس کی اقتصادی حالت میں مسلسل تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔