تھریسامے بطور دوسری خاتون برطانوی وزیراعظم آج عہدہ سنبھالیں گی
تھریسامے نے 2010 میں وزیرداخلہ کا منصب سنبھالا جس کے بعد وہ 3 مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں۔
برطانوی وزیرداخلہ تھریسامے بطور دوسری خاتون برطانوی وزیراعظم آج منصب سنبھالیں گی۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے مستعفیٰ ہونے کے اعلان کے بعد انہوں نے گزشتہ روز باضابطہ طور پر ڈین ڈاؤننگ اسٹریٹ (وزیراعظم ہاؤس) خالی کردیا جس کے بعد اس منصب کے لئے نامزد وزیرداخلہ تھریسا مے عہدہ سنبھالیں گی۔ نئی برطانوی وزیراعظم اپنی کابینہ میں خواتین کو بھی شامل کرنے کے حق میں ہیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ نئی برطانوی کابینہ میں 8 خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا اوروزارت داخلہ کے سب سے اہم عہدے پر بھی کسی خاتون کو بٹھانے کا امکان ہے۔
برطانیہ کی نامزد نئی وزیراعظم تھریسا مے یکم اکتوبر1956 کو پیدا ہوئیں اور1997 میں پہلی مرتبہ میڈن ہیڈ کے حلقے سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئیں اور2002 میں کنزرویٹِو پارٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن منتخب ہوئیں۔ تھریسامے نے 2010 میں وزیرداخلہ کا منصب سنبھالا جس کے بعد وہ 3 مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین بھی پیش کرتی رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی عوام نے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ دیا توعلیحدگی کے مخالف وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے عہدے سے استعفے کا اعلان کیا تھا جب کہ نئی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی ڈیوڈ کیمرون کی طرح برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے مستعفیٰ ہونے کے اعلان کے بعد انہوں نے گزشتہ روز باضابطہ طور پر ڈین ڈاؤننگ اسٹریٹ (وزیراعظم ہاؤس) خالی کردیا جس کے بعد اس منصب کے لئے نامزد وزیرداخلہ تھریسا مے عہدہ سنبھالیں گی۔ نئی برطانوی وزیراعظم اپنی کابینہ میں خواتین کو بھی شامل کرنے کے حق میں ہیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ نئی برطانوی کابینہ میں 8 خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا اوروزارت داخلہ کے سب سے اہم عہدے پر بھی کسی خاتون کو بٹھانے کا امکان ہے۔
برطانیہ کی نامزد نئی وزیراعظم تھریسا مے یکم اکتوبر1956 کو پیدا ہوئیں اور1997 میں پہلی مرتبہ میڈن ہیڈ کے حلقے سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئیں اور2002 میں کنزرویٹِو پارٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن منتخب ہوئیں۔ تھریسامے نے 2010 میں وزیرداخلہ کا منصب سنبھالا جس کے بعد وہ 3 مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین بھی پیش کرتی رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی عوام نے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ دیا توعلیحدگی کے مخالف وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے عہدے سے استعفے کا اعلان کیا تھا جب کہ نئی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی ڈیوڈ کیمرون کی طرح برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی۔