پاکستان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت پر شدید احتجاج

اقوام متحدہ کےوعدے کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینا ہی کشمیر کےمسئلےکا حل ہے،اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر


ویب ڈیسک July 14, 2016
بھارت کے مظالم کے باوجود کشمیری عوام غیرملکی تسلط سے آذادی کےلئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے ، ڈاکٹر ملیحہ لودھی فوٹو؛ فائل

اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں نوجوان حریت رہنما برہان وانی کی شہادت ماورائے عدالت قتل ہے بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کے موضوع پر خصوصی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم کے باوجود کشمیری عوام غیرملکی تسلط سے آذادی کےلئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے لئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے جس کا کشمیریوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں وعدہ کیا گیا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: دنیا کشمیری عوام کی امنگوں اورآزادی کی جدوجہد کو تسلیم کرے، سربراہ پاک فوج

پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت نہ دینے کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں جبکہ نوجوان حریت رہنما برہان وانی کو ماروائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام کے وعدے کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینا ہی کشمیر کے مسئلے کا حل ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ وادی میں مسلسل چھٹے روز بھی کرفیو، شہید کشمیریوں کی تعداد 37 ہو گئی

دوسری جانب پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کے مستقل مندوب سید اکبرالدین نے جنرل اسمبلی میں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی مثال پر عمل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے جب کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف روایتی ہرزہ سرائی کوبھی نہ بھولتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے ملک کو حقوقِ انسانی کی بات زیب نہیں دیتی جو 'دہشت گردی کو ریاستی پالیسی' کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔