وفاقی دارالحکومت کو دہشت گردی کے بڑے حملوں سے بچالیا آئی جی اسلام آباد

دہشتگردوں کاعلامہ اقبال اورقائداعظم یونیورسٹی پرحملوں سمیت سرینا اورمیریٹ ہوٹل میں لوگوں کویرغمال بنانے کا منصوبہ تھا


ویب ڈیسک July 14, 2016
گزشتہ ماہ 13 دہشت گردوں کے 2 گروپوں نے اسلام آباد میں حملوں کا منصوبہ بنایا تھا، طارق مسعود یٰسین. فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: آئی جی اسلام آباد پولیس طارق مسعود یٰسین کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں 13 دہشت گردوں کے 2 گروپوں کا حملہ کرنے کا منصوبہ تھا جسے حساس اداروں نے ناکام بنادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یٰسین نےسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ کے دوران انکشاف کیا کہ 13 دہشت گردوں کے 2 گروپوں نے اسلام آباد میں حملوں کا منصوبہ بنایا تھا جسے حساس اداروں کی جانب سے حملوں سے متعلق ملنے والی معلومات کے بعد ناکام بنادیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان حملوں سے متعلق اسلام آباد سیف سٹی منصوبے کے تحت گرفتار کئے گئے ملزموں نے دوران تفتیش انکشاف کیا۔

آئی جی اسلام آباد کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں حملہ آروں نے دہشت گردی کے لئے گزشتہ ماہ دو منصوبے بنائے تھے، پلان اے میں قائداعظم یونیورسٹی پر حملہ کرنا اور سرینا ہوٹل میں شہریوں کو یرغمال بنانا تھا جب کہ پلان "بی" میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں خودکش حملہ اور میریٹ ہوٹل میں ملکی و غیر ملکی لوگوں کو یرغمال بنانا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے اداروں اور پولیس نے مل کر سیف سٹی پر وجیکٹ کے تحت گاڑیوں کو چیک کرکے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایا جس کے دوران متعدد ملزمان گرفتار کئے گئے جن سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔