امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ چھڑنے کاخطرہ پھر ٹل گیا

واشنگٹن کا بیجنگ کو جان بوجھ کر کرنسی قدر کم رکھنے والا ملک قرار دینے سے گریز۔

یوآن کی قدرمیں اضافے کو ناکافی قرار دینے پر اکتفا، کرنسی متوازن ہے، چین، امریکی الزام رد فوٹو: فائل

امریکا نے چین کو جان بوجھ کرنسی کی قدر کم رکھنے والا ملک قراردینے سے ایک بار پھر گریزکیا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ چھڑنے کاخطرہ پھر ٹل گیا۔


اگر امریکا نے چین کو جان بوجھ کر کرنسی کی قدر کم رکھنے والا ملک قراردے دیا تو اسے بیجنگ کے خلاف پابندیاں لگانا ہونگی جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ چھڑنے کا خطرہ ہے۔ فرانسیسی خبرایجنسی کے مطابق گزشتہ روز امریکی محکمہ خزانہ سے جاری 2سالہ رپورٹ میں چین کو جان بوجھ کرنسی کی قدر کم رکھنے والا ملک قراردینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ چین کے بھاری بیرونی زرمبادلہ ذخائر اور نمایاں فاضل تجارت کے حوالے سے 2 سال کے دوران یوآن کی قدر میں ہونے والا اضافہ کافی نہیں، 2سال میں یوآن کی قدر 9.3 فیصد بڑھی، ڈالر کے مقابل چینی کرنسی کی قدر میں مزید اضافہ ہونا چاہیے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے امریکی الزام مسترد کردیا اور کہا کہ حالیہ برسوں میں یوآن متوازن سطح پر پہنچ چکا ہے، یوآن کی قدر نمایاں حد تک کم ہونے والی بات ٹھیک نہیں، چین یوآن ایکسچینج ریٹ ریجیم میں خودسے شروع کی گئی کنٹرول اور بتدریج اصلاحات جاری رکھے گا۔ انھوں نے کہاکہ امید ہے امریکا تجارتی امور بشمول یوآن ایکسچینج ریٹ ایشو سے مناسب طور پر نمٹے گا تاکہ باہمی تجارتی تعلقات میں پیشرفت ہوتی رہے۔
Load Next Story