مالی سال 201516 برآمدات21 ارب ڈالر تک بھی نہ پہنچ سکیں

برآمدات تیزی سے گرنے کے باعث تجارتی خسارہ 8 فیصد بڑھ کر24ارب ڈالر تک جاپہنچا


Business Desk July 16, 2016
ماہانہ اوسط برآمدات1.97ارب سے 1.73ارب رہ گئیں،درآمدی بل45ارب83کروڑڈالر رہا، جون میں1.65ارب کی اشیابرآمد،4.5ارب ڈالرکی منگوائی گئیں فوٹو: اے ایف پی/فائل

PESHAWAR: پاکستانی تجارت کے لیے 30 جون 2016 کو ختم ہونے والا مالی سال انتہائی مایوس کن رہا، یورپی یونین سے جی ایس پی پلس ملنے اور حکومت کے برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات کے بلند وبانگ دعوؤں کے باوجود پاکستانی اشیا کی ایکسپورٹ مالی سال 2015-16میں 12.11 فیصد کی نمایاں کمی کے باعث 21ارب ڈالر تک بھی نہیں پہنچ سکیں تاہم درآمدات میں نسبتاً محدود کمی کے باعث تجارتی خسارہ8.14 فیصد کے اضافے سے 23ارب 96کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو مالی سال 2014-15 میں 22 ارب 15کروڑ 90لاکھ ڈالر تک محدود تھا۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کا درآمدی بل برآمدات کے مقابلے میں دگنا سے بھی زیادہ رہا، مالی سال 2015-16میں برآمدات 2ارب 86کروڑ 50 لاکھ ڈالر گھٹ کر 20ارب 80 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک محدود ہو گئیں جو سال 2014-15 میں 23ارب66 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھیں۔

اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران اوسطاً ماہانہ 1ارب 73کروڑ 35 لاکھ ڈالر کی اشیا برآمد کی گئیں جبکہ مالی سال 2014-15 میں ماہانہ اوسط1ارب 97 کروڑ 22 لاکھ 50 ہزار ڈالر رہی تھی۔

گزشتہ مالی سال کے دوران درآمدات صرف 2.32 فیصد کمی سے 45 ارب 82 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، برآمدات کے تیزی سے کم ہونے کے باعث مالی سال 2015-16 میں تجارتی خسارہ 22ارب 15کروڑ90 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 23ارب 96 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ پی بی ایس کے مطابق جون میں برآمدات سال بہ سال 8.73 فیصد گھٹ کر 1ارب 65کروڑ 10لاکھ ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 2.27 فیصد کے اضافے سے 4 ارب 46کروڑ 70لاکھ ڈالر پر پہنچ گئیں، اس طرح جون کی تجارت میں 2ارب 81کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 2ارب 55کروڑ 90لاکھ ڈالر کے خسارے سے 10.04 فیصد زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ مالی سال 2014-15میں بھی برآمدات 1ارب 22کروڑ 50لاکھ ڈالر کم ہو گئی تھیں جبکہ 2013-14میں ایکسپورٹ 25 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں