نصابی کتب کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف

وفاقی تعلیمی اداروں کیلیے کتب کی چھپائی غیرمعیاری کی گئی جبکہ کتابوں کی قیمتوں میں بھی معیارکومدنظرنہ رکھا گیا، انکشاف

وفاقی تعلیمی اداروں کیلیے کتب کی چھپائی غیرمعیاری کی گئی جبکہ کتابوں کی قیمتوں میں بھی معیارکومدنظرنہ رکھا گیا، انکشاف:فوٹو: فائل

وفاقی نظامت تعلیمات نے نصابی کتب کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کودستیاب دستاویزات کے مطابق وفاقی نظامت تعلیمات نے پیپرا رولز کی پیروی کیے بغیر نیشنل بک فائونڈیشن کے ساتھ پرائمری سے ہائی اسکول تک کی کتابوں کی خریداری میں17 کروڑ 54 لاکھ 80 ہزار روپے کا معاہدہ کیا جوپیپرا رولزکی خلاف ورزی ہے۔ دستاویزات کے مطابق اس طرح کا معاہدہ کرنے سے قبل پیرا رولز کے تحت مجازاتھارٹی کو حکومت سے قواعد میں نرمی کے لیے اجازت لینا ہوتی ہے جبکہ اس کا ٹینڈرطلب کیاجاتاہے۔


جس کا اشتہار وفاقی نظامت تعلیمات کی ویب سائٹ اور2 قومی جریدوں اردواورانگریزی میں دینا لازمی ہوتا ہے تاہم وفاقی نظامت تعلیمات نے دونوں قانونی تقاضے پورے کیے بغیر براہ راست نیشنل بک فائونڈیشن کے ساتھ کروڑوں روپے کی کتابوں کی خریداری کا معاہدہ کرلیاجس میںبڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کی گئی ہیں میں کتابوں کی چھپائی نیشنل بک فائونڈیشن، ٹیکسٹ بک بورڈزاور پرائیویٹ پبلشرسے کراناتھی تاہم ان کتب کی چھپائی میں17 کروڑ 54 لاکھ80 ہزار روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

دستاویزات میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی تعلیمی اداروں کے لیے کتب کی چھپائی غیرمعیاری کی گئی ہے جبکہ کتابوں کی قیمتوں میں بھی معیار کو مدنظر نہیں رکھاگیا۔
Load Next Story