صدراوباما اور بان کی مون سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کی ترکی میں تشدد سے گریز کی اپیل

عوام منتخب جمہوری حکومت کا ساتھ دیں، امریکی صدر براک اوباما


ویب ڈیسک July 16, 2016
عوام منتخب جمہوری حکومت کا ساتھ دیں، امریکی صدر براک اوباما، فوٹو؛ فائل

امریکی صدر براک اوباما اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سمیت دیگر عالمی رہنماؤں نے ترکی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تشدد اور خونریزی سے گریز کی اپیل کی ہے۔

ترکی میں فوج کے باغی ٹولے کی جانب سے بغاوت کے بعد دنیا بھر سے عالمی رہنماؤں نے ترکی میں فوجی بغاوت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے بیان میں ترکی کی تمام سیاسی جماعتوں اور عوام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ منتخب جمہوری حکومت کاساتھ دیں تاہم تشدد اور خونریزی سے گریز کیا جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ترکی میں فوج کے باغی گروپ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش، پولیس ہیڈکوارٹر پر حملے میں 17 اہلکار ہلاک

امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اپنے ترک ہم منصب کو فون کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ترکی میں منتخب جمہوری حکومت کی حمایت کرتے ہیں اور امید ہے کہ ترکی امن و استحکام برقرار رکھتے ہوئے موجودہ بحران پر قابو پالے گا۔ برطانوی وزارت خارجہ نے ترکی میں ہونے والے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا جب کہ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ ترکی میں خون خرابہ نہیں ہونا چاہیے۔

ایرانی وزیرخارجہ جاوید ظریف نے کہا کہ ترکی کی صورتحال تشویشناک ہے تاہم جمہوریت، ترکی کا امن اور ترک عوام کی حفاظت انتہائی اہم ہے۔



سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون نے بھی ترک عوام سے پُرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوج کی جانب سے ملکی معاملات میں مداخلت کسی صورت قبول نہیں ہے۔



یونان کے وزیراعظم نے بھی ترکی میں فوج کے باغی گروپ کی جانب سے بغاوت کے بعد اپنے ترک ہم منصب کو پیغام بھجوایا ہے جس میں جمہوری حکومت کی مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا ہے

https://twitter.com/tsipras_eu/status/754105575403884545

نیٹو افواج کے سربراہ نے ترکی میں جمہوری حکومت کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نیٹو کا اہم رکن ہے اور نیٹو ترکی کے جمہوری اداروں کی عزت کرتا ہے تاہم ترک عوام پر امن رہیں اور تشدد سے گریز کیا جائے۔



جرمن چانسلر انجیلا مارکل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کا ہر صورت میں احترام کیا جانا چاہیے تاہم انسانی جانوں کا تحظ ہر صورت میں یقینی بنایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔