ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکام کوشش پر امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کی اصلیت کھل گئی
حالات پلٹتے دیکھ کرامریکی صدر سے وزیرخارجہ جان کیری تک سب نے ترک حکومت اور جمہوریت کے حق میں بیانات دینے شروع کردیے۔
UBAURO:
ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام ہوئی تو امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کی اصلیت بھی کھل گئی اور ترکی کے مغربی اتحادیوں نے بغاوت کی کوشش کے دوران کوئی سخت بیان نہ دیا جب کہ امریکی سفارت خانے نے تو ترکی میں مارشل لاء نافذ ہونے کا اعلان بھی کردیا۔
ترکی میں فوجی بغاوت اور پھر عوامی انقلاب نے جمہوریت کے چیمپئنز کا پول کھول دیا۔ ترکی میں فوجی بغاوت کا دنیا کو اس وقت پتہ چلا جب ترک وزیراعظم نے باغی فوجیوں کو میڈیا پر للکارا جس کے بعد ترکی میں فوجی بغاوت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ترکی میں عوام نے فوج کی اقتدار پر قبضے کی کوشش ناکام بنادی
ترکی کے مغربی اتحادیوں نے بغاوت کی کوشش کے دوران کوئی سخت بیان نہ دیا جب کہ امریکی سفارت خانے نے تو ترکی میں مارشل لاء نافذ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ترکی میں اپنے شہریوں کے لیے ہنگامی ہدایات جاری کردیں۔ برطانیہ کے وزیرخارجہ نے بھی صرف سوشل میڈیا پر ایک بیان کے ذریعے ترکی میں بدلتے حالات پر تشویش کا اظہار کیا اور اپنے شہریوں کوسفارت خانے کی ہدایات پر عمل کا مشورہ دیا لیکن فوجی بغاوت کے بعد جیسے ہی ترک صدر طیب اردوان کا عوام کے لیے پیغام سوشل میڈیا پر جاری ہوا تو حالات تیزی سے باغیوں کےخلاف ہوتے چلے گئے، عوام سڑکوں پر نکلے اور بغاوت کو قدموں تلے روند دیا جب کہ حالات پلٹتے دیکھ کر مغربی ممالک کے حکمرانوں نے بھی پلٹا مارلیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی بغاوت میں جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن ملوث ہیں، ترک صدر
امریکی صدر اوباما سے وزیرخارجہ جان کیری تک سب نے ترک حکومت اور جمہوریت کے حق میں بیانات دینے شروع کردیے جب کہ برطانیہ کے وزیرخارجہ کو بھی جمہوریت خطرے میں دکھائی دینے لگی اور انہوں نے بھی ٹوئٹر پربیان داغ کر جمہوریت پسند ہونے کا تمغہ سینے پرسجالیا۔
ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام ہوئی تو امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کی اصلیت بھی کھل گئی اور ترکی کے مغربی اتحادیوں نے بغاوت کی کوشش کے دوران کوئی سخت بیان نہ دیا جب کہ امریکی سفارت خانے نے تو ترکی میں مارشل لاء نافذ ہونے کا اعلان بھی کردیا۔
ترکی میں فوجی بغاوت اور پھر عوامی انقلاب نے جمہوریت کے چیمپئنز کا پول کھول دیا۔ ترکی میں فوجی بغاوت کا دنیا کو اس وقت پتہ چلا جب ترک وزیراعظم نے باغی فوجیوں کو میڈیا پر للکارا جس کے بعد ترکی میں فوجی بغاوت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ترکی میں عوام نے فوج کی اقتدار پر قبضے کی کوشش ناکام بنادی
ترکی کے مغربی اتحادیوں نے بغاوت کی کوشش کے دوران کوئی سخت بیان نہ دیا جب کہ امریکی سفارت خانے نے تو ترکی میں مارشل لاء نافذ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ترکی میں اپنے شہریوں کے لیے ہنگامی ہدایات جاری کردیں۔ برطانیہ کے وزیرخارجہ نے بھی صرف سوشل میڈیا پر ایک بیان کے ذریعے ترکی میں بدلتے حالات پر تشویش کا اظہار کیا اور اپنے شہریوں کوسفارت خانے کی ہدایات پر عمل کا مشورہ دیا لیکن فوجی بغاوت کے بعد جیسے ہی ترک صدر طیب اردوان کا عوام کے لیے پیغام سوشل میڈیا پر جاری ہوا تو حالات تیزی سے باغیوں کےخلاف ہوتے چلے گئے، عوام سڑکوں پر نکلے اور بغاوت کو قدموں تلے روند دیا جب کہ حالات پلٹتے دیکھ کر مغربی ممالک کے حکمرانوں نے بھی پلٹا مارلیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی بغاوت میں جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن ملوث ہیں، ترک صدر
امریکی صدر اوباما سے وزیرخارجہ جان کیری تک سب نے ترک حکومت اور جمہوریت کے حق میں بیانات دینے شروع کردیے جب کہ برطانیہ کے وزیرخارجہ کو بھی جمہوریت خطرے میں دکھائی دینے لگی اور انہوں نے بھی ٹوئٹر پربیان داغ کر جمہوریت پسند ہونے کا تمغہ سینے پرسجالیا۔