طالبان کے ہاتھوں اغوا8 واپڈا ملازمین کی رہائی کیلیے مظاہرہ
طالبان نے اپنے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر مغویوں کیلیے 3دسمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے.
تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے گومل زام ڈیم منصوبے پر کام کرنے والے واپڈا کے ایس ڈی او، سب انجینئر سمیت اغوا کیے گئے8افراد کے عزیز و اقارب نے طالبان کی طرف سے اپنے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر مغویوں کیلیے3 دسمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے بعد بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب کے سامنے مغویوں کی رہائی کے لیے مظاہرہ کرتے ہوئے صدر، وزیراعظم اور چیف جسٹس سے مغویوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مغویوں میں سے ایک کے بھائی عبید الرحمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ8 مغویوں کو15 اگست کو ٹانک سے اغوا کیا گیا اور اس کی ذمے داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرتے ہوئے 15کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا ، بعد میںطالبان نے رقم نہ ملنے پر17گرفتارطالبان کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان نے گزشتہ روز ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں اپنے مطالبات پورے نہ ہونے پر3 دسمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کرکے مغویوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
مغویوں کے عزیز و اقارب نے کہا ہے کہ اگر مغویوں کو کوئی نقصان پہنچا تو گورنر خیرپختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر اس کے ذمے دار ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ میں بھی اس بارے میںکیس زیر سماعت ہے اور عدالت نے18دسمبر کو سماعت کرنی ہے تاہم اس سے پہلے طالبان نے3 دسمبر کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ اغوا کیے گئے افرادکو قتل کردیںگے۔
اس موقع پر مغویوں میں سے ایک کے بھائی عبید الرحمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ8 مغویوں کو15 اگست کو ٹانک سے اغوا کیا گیا اور اس کی ذمے داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرتے ہوئے 15کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا ، بعد میںطالبان نے رقم نہ ملنے پر17گرفتارطالبان کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان نے گزشتہ روز ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں اپنے مطالبات پورے نہ ہونے پر3 دسمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کرکے مغویوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
مغویوں کے عزیز و اقارب نے کہا ہے کہ اگر مغویوں کو کوئی نقصان پہنچا تو گورنر خیرپختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر اس کے ذمے دار ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ میں بھی اس بارے میںکیس زیر سماعت ہے اور عدالت نے18دسمبر کو سماعت کرنی ہے تاہم اس سے پہلے طالبان نے3 دسمبر کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ اغوا کیے گئے افرادکو قتل کردیںگے۔