امریکا سے معاہدہ نہیں ڈرون حملے رکوانے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی وفاقی حکومت

امریکا نے اب تک پاکستان پر 200 سے زائد ڈرون حملے کیے، متعدد مرتبہ احتجاج ریکارڈ کراچکے، امریکی سفیر کو بھی طلب کیا گیا


Numainda Express November 29, 2012
صدر کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی، ضلعی حکومت کی طرف سے فوارہ چوک کے متعلق جواب داخل نہ کرنیکاسخت نوٹس فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے ڈرون حملوں کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے روبرو جواب داخل کراتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکا اورپاکستان کے درمیان کوئی معاہدہ موجود نہیں جبکہ امریکا کو بتا دیا ہے کہ ڈرون حملے ملکی سالمیت اور بقاء کیلیے خطرہ ہیں۔

ڈرون حملوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس عمرعطا بندیال نے کی جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل یاسمین سہگل نے وفاقی حکومت کی طرف سے 3 صفحات پر مشتمل تحریری جواب عدالت میں داخل کروایا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اب تک پاکستان میں 200 سے زائد ڈرون حملے کیے گئے، ڈرون حملوں پر کئی مرتبہ امریکی سفیر کو دفتر خارجہ بھی طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا تاہم ڈرون حملے رکوانے کیلیے حکمت عملی تیار کرلی ہے جس کی جلد ہی منظوری دی جائے گی۔

بعدازاں فاضل چیف جسٹس نے فریقین کے وکلاء کو بحث کیلیے طلب کرتے ہوئے مزید سماعت13دسمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وزارت خارجہ نے عدالت میں اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، آپ اس کا مطالعہ کریں اور اس سلسلے میں عدالت کی معاونت کریں کہ قانون اور آئین کی روشنی میں عدالت ڈرون حملے روکنے کیلیے حکومت کو کیا ہدایات جاری کر سکتی ہے؟ لاہورہائیکورٹ کے جسٹس ناصر سعید شیخ نے صدر آصف علی زرداری کواصغر خان کیس کے فیصلے کی روشنی میں نااہل قراردینے اور آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمے درج کروانے کا اختیار عام شہریوں کو بھی دینے کے لیے دائردرخواست پر مزید سماعت30نومبر تک ملتوی کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں