گرفتار ملزم سرفراز نے ایکسپریس کی وین پرفائرنگ کا اعتراف کرلیا

تنویر،ثاقب سمیت3ساتھیوں کیساتھ مل کر2014 میں سٹیلائٹ وین پر فائرنگ کی تھی،ملزم

پولیس اہلکاروں،سیاسی کارکن سمیت12افرادکے قتل کابھی اعتراف کرلیا۔ فوٹو: فائل

گرفتار کالعدم تنظیم کے کارکن نے پولیس ، ٹریفک پولیس ،سیاسی جماعت کے کارکن سمیت 12 افراد کوٹارگٹ کلنگ اور پولیس اہلکاروں سمیت4 افراد کو زخمی نے کا اعتراف کرلیا ہے۔

ملزم محمد سرفراز نے دوران تفتیش بتایاکہ ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں اس کے8 ساتھی تنویر ندیم عرف نوید ، کاشف عرف کامران ، ریحان ، ثاقب عرف پپی ، جاوید آفریدی ، عرفان، علی اور منا شامل ہیں۔انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق سرفراز نے سال 2013 میں اپنے ساتھیوں کاشف ، عرفان اور تنویر کے ساتھ مل کر اسلام چوک کے قریب ہی نکل پالش کا کام کرنے والے باپ بیٹے کو قتل ایک شخص کو زخمی کیا تھا،سال 2014میں اپنے 3 ساتھیوں تنویر ندیم عرف نوید ، کاشف اور ایک نامعلوم کے ساتھ مل کر ٹریفک پولیس اہلکار سمیت 2 پولیس اہلکاروں کوقتل کیا،نومبر2014میں ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں تنویر ندیم اور کاشف کے ہمراہ اورنگی ٹاؤن میں چائے کے ہوٹل پر موجودغنی عرف گنجا ماما کوفائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔


انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق سر فرار نے بتایاکہ18فروری سال 2014کواس نے اپنے دیگر ساتھیوں تنویر ندیم ، ثاقب عرف پپی اور ایک نامعلوم نے نارتھ ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب ایکسپریس نیوزکی سیٹیلائٹ وین پر فائرنگ کی اوراورنگی ٹاؤن کی جانب فرار ہو گئے جس کے نتیجے میں ایکسپریس نیوز کے 3 ملازمین وقاص،اشرف اور خالد جاں بحق ہو گئے تھے جس کا مقدمہ الزام نمبر 24/2014نارتھ ناظم آباد میں درج ہے۔سال 2015 میں گرفتار دیگر ساتھیوں تنویر ندیم عرف نوید ، کاشف کے ہمراہ گولیمار سنگل پر فائرنگ کر کے 2 ٹریفک پولیس اہلکاروں مہدی زمان اورچندزیب کو زخمی کیاتھا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نے اپنے ساتھیوں کاشف اور عرفان کے ساتھ ملکر اورنگی ٹاؤن ڈبہ موڑ کے قریب اس کی جماعت کے جھنڈے اوربینئرز نہ لگانے دینے پر چنگچی رکشے میں سوار ایم کیوایم کے کارکن کو فائرنگ کر کے قتل کیاتھا، ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں شریک اس کے3 ساتھیوں کاتعلق اورنگی ٹاؤن سے ہے جبکہ تمام ٹارگٹ کلنگ کے احکام امیر صاحب دیتے تھے۔
Load Next Story