عید کے دوسرے روزبھی قندیل کومارنے ملتان آیا لیکن موقع نہ ملا بھائی وسیم کا انکشاف

سوچا تھا قندیل کو قتل کرکے سعودی عرب بھاگ جاؤں گا جہاں پہلے ہی میرے 3 بھائی موجود ہیں، وسیم کا پولیس کے سامنے بیان


ویب ڈیسک July 17, 2016
لوگوں کے طعنے سن کر اسی وقت سوچ لیا تھا کہ قندیل کو قتل کر کے سعودیہ بھاگ جاؤں گا، بھائی وسیم: فوٹو: اے ایف پی

قندیل بلوچ کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتاربھائی وسیم نے کہا ہے کہ وہ عید کے دوسرے روز بھی قندیل کو قتل کرنا چاہتا تھا لیکن اسے موقع نہیں ملا تھا اور اسے اپنے کیے کا کوئی افسوس بھی نہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتارمرکزی ملزم قندیل بلوچ کے بھائی وسیم کے دوران تفتیش مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ملزم نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا ہے کہ جب سے قندیل کی ویڈیواورٹی وی چینلز پر تنازعات کا سلسلہ شروع ہوا، لوگوں نے اس کا جینا محال کر دیا تھا، لوگوں کے طعنے سن کر سوچ لیا تھا کہ قندیل کو قتل کر کے سعودی عرب بھاگ جاؤں گا جہاں پہلے ہی میرے 3 بھائی موجود ہیں۔ قندیل کو مارنے پر مجھے کوئی پشیمانی نہیں ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: قندیل بلوچ کی نماز جنازہ ادا، آبائی قبرستان میں سپرد خاک

ملزم وسیم نے کہا کہ اس نے کبھی بھی قندیل سے مالی مدد حاصل نہیں کی، وہ صرف والدین کی اعانت کرتی تھی، ان کے والد کی کچھ عرصہ قبل 60 ایکڑ زرعی زمین تھی جو بکتے بکتے اب ایک ایکڑ رہ گئی ہے۔ وہ عید کے دوسرے روز بھی قندیل کو مارنے ملتان آیا لیکن موقع نہیں ملا تھا، قندیل بلوچ کو قتل کرنے سے قبل اس نے دودھ میں نیند کی 4 گولیاں ملا کردیں تھیں، جسے پینے کے بعد قندیل گہری نیند سو گئی اور جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب موقع ملتے ہی قندیل کو ٹھکانے لگا کر فرار ہوگیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: قندیل بلوچ کو نشہ آور دوا دے کر گلا دبا کر قتل کیا، بھائی کا اعترافی بیان

واضح رہے کہ قندیل بلوچ کوجمعے اورہفتے کی درمیانی رات ملتان کے علاقے گرین ٹاؤن میں قتل کیا گیا تھا۔ واقعہ کا مقدمہ ان کے والد کی مدعیت میں بھائی وسیم کے خلاف درج ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں