ترکی میں بغاوت کے سرغنہ فوجی افسر سمیت 6 ہزار افراد گرفتار

حکومت کا تختہ الٹنے کے پس پردہ امریکا کا بھی کردار ہے، ترک سینئروزیر

بغاوت کے سرغنہ سینئر ترین فوجی افسر جنرل اردل اوزٹرک کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، فوٹو:اے ایف پی

ترکی میں مارشل لا کی ناکام کوشش کے بعد بغاوت کے سرغنہ سینئر ترین فوجی افسر سمیت 6 ہزار افراد کو حراست میں لے لیا گیا جن میں ججز بھی شامل ہیں۔

ترکی کے وزیرانصاف بیکر بوزداک کا کہنا ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیابی شپ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد سے اب تک 6 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ بغاوت کا حصہ بننے والے مزید فوجی اہلکاروں کو حراست میں لینے کے لئے آپریشن کلین اپ شروع کردیا گیا ہے۔ بغاوت کے سرغنہ سینئر ترین فوجی افسر جنرل اردل اوزٹرک کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جب کہ کئی ججز کو بھی نظربند کردیا گیا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ججز کو نظربند کرنے کا مقصد یہ نہیں کہ تمام ججز بغاوت کا حصہ ہیں۔


اس خبر کو بھی پڑھیں:ترک عوام نے فوجی بغاوت ناکام بنادی، 265 افراد ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی

دوسری جانب ترک حکومت نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ خودساختہ جلاوطنی کاٹنے والے ترک رہنما فتح اللہ گولن کو قیدیوں کے تبادلے کے قانون کے تحت حوالے کیا جائے جب کہ ترک حکومت کے سینئر وزیر نے بغاوت کا براہ راست الزام امریکا پر لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت کا تختہ الٹنے کے پس پردہ امریکا کا بھی کردار ہے تاہم امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ترکی کے الزام افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش میں امریکا کا کوئی ہاتھ نہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکام کوشش پر امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کی اصلیت کھل گئی
Load Next Story