102 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج نہیں روکنا چاہئے تھےوکیل وحیدہ شاہ
پریذائیڈنگ افسر نے 2 دن بعد وحیدہ شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی، وکیل
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ میں وحیدہ شاہ اہلیت کیس کی سماعت کے موقع پر ان کے وکیل نے کہا کہ ایک پولنگ اسٹیشن کے واقعہ سے 102 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج نہیں روکنا چاہئے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کی وحیدہ شاہ کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وحید ہ شاہ کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے کہا ایک پولنگ اسٹیشن کے واقعہ سے 102 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج نہیں روکنا چاہئے تھے،پریذائیڈنگ افسر نے 2 دن بعد وحیدہ شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی اس سے قبل غیر سرکاری نتائج کا اعلان بھی کیا جاچکا تھا، اس موقع پر چیف جسٹس نےوکیل سے استفسارکیا کہ کیا غیر سرکاری نتائج کو سرکاری نتائج پر فوقیت حاصل ہے۔
سپریم کورٹ میں وحیدہ شاہ اہلیت کیس کی سماعت کے موقع پر ان کے وکیل نے کہا کہ ایک پولنگ اسٹیشن کے واقعہ سے 102 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج نہیں روکنا چاہئے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کی وحیدہ شاہ کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وحید ہ شاہ کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے کہا ایک پولنگ اسٹیشن کے واقعہ سے 102 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج نہیں روکنا چاہئے تھے،پریذائیڈنگ افسر نے 2 دن بعد وحیدہ شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی اس سے قبل غیر سرکاری نتائج کا اعلان بھی کیا جاچکا تھا، اس موقع پر چیف جسٹس نےوکیل سے استفسارکیا کہ کیا غیر سرکاری نتائج کو سرکاری نتائج پر فوقیت حاصل ہے۔