بلاول بھٹو کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بان کی مون کو خط

آپ اقوام متحدہ كے سیكریٹری جنرل كی حیثیت سے كشمیریوں كے حق خودارادیت كی خلاف ورزی كا نوٹس لیں، خط کا متن


ویب ڈیسک July 18, 2016
آپ اقوام متحدہ كے سیكریٹری جنرل كی حیثیت سے كشمیریوں كے حق خودارادیت كی خلاف ورزی كا نوٹس لیں، خط کا متن، فوٹو؛ فائل

KARACHI: پاكستان پیپلزپارٹی كے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھا ہے جس میں ان کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز كی جانب سے كشمیری عوام پر ظلم اور انسانی حقوق كی خلاف ورزیوں پر دلائی گئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ كے سیكریٹری جنرل بان كی مون كے نام اپنے خط میں لكھا ہے كہ گزشتہ چند روز كے دوران 40 سے زائد لوگ بھارتی فورسز كے ہاتھوں شہید اور ہزاروں زخمی ہو چكے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہےکہ كشمیری عوام كا قصور صرف یہ ہے كہ وہ اپنے حق خودارادیت كے لیے مظاہرے كررہے ہیں اور انہیں یہ حق خودارادیت اقوام متحدہ نے 6 عشروں قبل دیا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں گیارہویں روز بھی کرفیو کے باوجود مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری

خط میں كشمیر كی صورتحال كا ذكر كرتے ہوئے كہا گیا ہے كہ كشمیر جنوبی ایشیا كے خطے میں ایك انتہائی حساس علاقہ ہے اور پاكستان میں جو بھی حكومت ہوتی ہے وہ اور پاكستانی عوام كشمیری عوام كی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت كرتے رہے ہیں، بھارت نے كشمیر میں پچھلی كئی دہائیوں سے 6 لاكھ فوج تعینات كی ہوئی ہے اور كشمیری عوام چاہتے ہیں كہ بین الاقوامی برادری نے ان سے اقوام متحدہ كی قرارداد كے ذریعے ان كی حقِ خودارادیت كے لیے جو وعدہ كیا تھا وہ پورا كرے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مشیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کو خط

بلاول بھٹوکے خط میں کہا گیا ہےکہ علاقے میں كشیدگی سے پورا خطہ عدم استحكام كاشكار ہوسكتا ہے، پاكستان كشمیر كے مسئلے كا غیرفوجی حل چاہتا ہے اور چاہتا ہے كہ آپ اقوام متحدہ كے سیكریٹری جنرل كی حیثیت سے كشمیریوں كے حق خودارادیت كی خلاف ورزی كا نوٹس لیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے سیكریٹری جنرل سے كہا ہے كہ كشمیر میں ریاست تشدد كا فوری طور پر نوٹس لیں اور وہاں انسانی وقار، انسانی حقوق اور كشمیریوں كے بنیادی حقوق كی خلاف ورزیوں كو فوری طور پر روكا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں