انگلش کپتان نے ناکامی کا ملبہ بیٹسمینوں پرڈال دیا
ہمارے کھلاڑیوں کا یاسر شاہ کی سیدھی گیندوں پر وکٹیں گنوادینا مایوس کن رہا، کک
ISLAMABAD:
انگلش کپتان الیسٹرکک نے لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا ملبہ بیٹسمینوں پرڈال دیا۔
الیسٹرکک نے کہتے ہیں کہ 283 رنز کا ہدف حاصل نہ کرپانا مایوس کن ہے، یاسر شاہ کی سیدھی گیندوں پر وکٹیں گنوادیں،کنڈیشنز بھی ہمارے حق میں نہیں تھیں، اگلے ٹیسٹ میں مضبوط کم بیک کریں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پہلے ٹیسٹ میں گرین کیپس کے ہاتھوں 75 رنز کی شکست کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کیا۔
اس میچ میں یاسر شاہ نے 141 رنز دے کر مجموعی طور پر 10 وکٹیں لیں، ان کی تباہ کن بولنگ کے باعث میزبان سائیڈ 283 رنز ہدف کے تعاقب میں207 پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ کک کہتے ہیں کہ 283 رنز ہدف کے تعاقب میں آپ کو کسی ایک ایسے بیٹسمین کی ضرورت ہوتی ہے جوکہ اپنی توانائیوں سے بڑھ کر کھیلے، سنچری بنائے اور دوسرے اینڈ پر موجود بیٹسمینوں کو ساتھ لے کر چلے، ہم نے یاسر شاہ کو خود ہی اجازت دی کہ وہ گیند کو بنا ٹرن کیے ہماری وکٹیں اڑا لے جائے۔ کک نے مزید کہا کہ یہ کرکٹ کیلیے ایک بہترین دن تھا، مجموعی طور پر بہترین ٹیسٹ کرکٹ کھیلی گئی، دونوں ٹیمیں آخر تک مقابلے میں موجود رہیں، جب بھی کبھی آپ ہارتے ہو تو ایسی خامیوں پر توجہ دیتے ہو جوکہ شکست کا باعث بنیں۔
یاد رہے کہ انگلینڈ لارڈز میں کھیلے گئے اپنے گذشتہ 6 میں سے صرف ایک میچ ہی جیت پایا ہے، جب گذشتہ برس مئی میں نیوزی لینڈ کو زیر کیا تھا، اس سے پہلے یہاں پر دو ٹیسٹ ڈرا اور تین میں انھیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔خود کک نے پہلی باری میں 81 اور دوسری اننگز میں فقط 8 رنز بنائے، ان کا کہنا تھا کہ یہ نتیجہ ہمارے لیے مایوس کن رہا، آپ کبھی بھی لارڈز میں ہارنا پسند نہیں کرتے، ہمیں اب دوبارہ سے ری گروپ ہونے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے بھی آسٹریلیا کے ہاتھوں ہمیں لارڈز میں شکست ہوئی تھی مگر بعد میں ہم نے باؤنس بیک کرتے ہوئے ایشز سیریز اپنے نام کرلی تھی، اس بار بھی مضبوط کم بیک کریں گے۔
انگلش کپتان الیسٹرکک نے لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا ملبہ بیٹسمینوں پرڈال دیا۔
الیسٹرکک نے کہتے ہیں کہ 283 رنز کا ہدف حاصل نہ کرپانا مایوس کن ہے، یاسر شاہ کی سیدھی گیندوں پر وکٹیں گنوادیں،کنڈیشنز بھی ہمارے حق میں نہیں تھیں، اگلے ٹیسٹ میں مضبوط کم بیک کریں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پہلے ٹیسٹ میں گرین کیپس کے ہاتھوں 75 رنز کی شکست کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کیا۔
اس میچ میں یاسر شاہ نے 141 رنز دے کر مجموعی طور پر 10 وکٹیں لیں، ان کی تباہ کن بولنگ کے باعث میزبان سائیڈ 283 رنز ہدف کے تعاقب میں207 پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ کک کہتے ہیں کہ 283 رنز ہدف کے تعاقب میں آپ کو کسی ایک ایسے بیٹسمین کی ضرورت ہوتی ہے جوکہ اپنی توانائیوں سے بڑھ کر کھیلے، سنچری بنائے اور دوسرے اینڈ پر موجود بیٹسمینوں کو ساتھ لے کر چلے، ہم نے یاسر شاہ کو خود ہی اجازت دی کہ وہ گیند کو بنا ٹرن کیے ہماری وکٹیں اڑا لے جائے۔ کک نے مزید کہا کہ یہ کرکٹ کیلیے ایک بہترین دن تھا، مجموعی طور پر بہترین ٹیسٹ کرکٹ کھیلی گئی، دونوں ٹیمیں آخر تک مقابلے میں موجود رہیں، جب بھی کبھی آپ ہارتے ہو تو ایسی خامیوں پر توجہ دیتے ہو جوکہ شکست کا باعث بنیں۔
یاد رہے کہ انگلینڈ لارڈز میں کھیلے گئے اپنے گذشتہ 6 میں سے صرف ایک میچ ہی جیت پایا ہے، جب گذشتہ برس مئی میں نیوزی لینڈ کو زیر کیا تھا، اس سے پہلے یہاں پر دو ٹیسٹ ڈرا اور تین میں انھیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔خود کک نے پہلی باری میں 81 اور دوسری اننگز میں فقط 8 رنز بنائے، ان کا کہنا تھا کہ یہ نتیجہ ہمارے لیے مایوس کن رہا، آپ کبھی بھی لارڈز میں ہارنا پسند نہیں کرتے، ہمیں اب دوبارہ سے ری گروپ ہونے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے بھی آسٹریلیا کے ہاتھوں ہمیں لارڈز میں شکست ہوئی تھی مگر بعد میں ہم نے باؤنس بیک کرتے ہوئے ایشز سیریز اپنے نام کرلی تھی، اس بار بھی مضبوط کم بیک کریں گے۔