تفہیم المسائل

حضرت ابوطلحہ نے خرگوش کی پیٹھ اور رانیں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیں ، تو آپ ﷺ نے قبول فرمائیں ۔


Mufti Muneeburrehman November 29, 2012
نماز میں آنکھیں بند رکھنے سے نماز فاسد تو نہیں ہوتی لیکن ایساکرنا مکروہ ہے، مفتی منیب الرحمان۔ فوٹو: فائل

نماز میں آنکھیں بند رکھنا مکروہ ہے

سوال:کیانمازکے دوران آنکھیں بند رکھنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ؟۔نیازالدین حیدر ،اورنگی ٹاؤن ،کراچی

جواب: نماز میں آنکھیں بند رکھنے سے نماز فاسد تو نہیں ہوتی لیکن ایساکرنا مکروہ ہے ۔ہاں!اگر آنکھیں کھلی رہنے سے خشوع وخضوع حاصل نہیں ہوتا ، توآنکھیں بندرکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ،بلکہ بہتر ہے کہ خشوع وخضوع قائم رکھنے کے لئے آنکھیں بند رکھے ۔

علامہ نظام الدین رحمہ اللہ علیہ لکھتے ہیں:ترجمہ:''اور (نماز میں) آنکھوں کو پھیلانا اور بند کرنا مکروہ ہے ، (فتاویٰ عالمگیری ،جلد1،ص:107)۔

علامہ علاؤالدین حصکفی لکھتے ہیں: ترجمہ:''(نماز کے دوران ) آنکھیں بندکرنا (مکروہ اور )ممنوع ہے لیکن اگر کمالِ خشوع (آنکھیں بندکرنے ہی سے حاصل ہو،تو )جائز ہے، (ردالمحتار علی الدرالمختار ،جلد2،ص:357)۔

خرگوش کی حلت یا حرمت کا شرعی حکم

سوال: خوگوش کے بارے میں شریعت کا کیاحکم ہے ،یہ حلال ہیں یا حرام ؟۔(محمداعیان ، نیوکراچی )

جواب:خرگوش حلال ہے ،حدیث پاک میں ہے :ترجمہ:''حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے ''مرّالظّہران'' کے مقام پر ایک خرگوش کو بھڑکا کر نکالا،پس کئی حضرات اُس کے پیچھے دوڑے لیکن تھک ہارکر رہ گئے ،پھر میں اُس کے پیچھے دوڑا اور اُس کوپکڑ لیا،اُسے لے کر حضرت ابوطلحہ کے پاس آیا ،اُنہوں نے اُس کی ،پیٹھ اوررانیں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیں ، تو آپ ﷺ نے قبول فرمائیں ،(صحیح بخاری)''۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں