نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے حکام قانون سے بالاتر

افسران اور اہلکاروں کو اچھی نیت کے تحت کارروائی کرنے پر ہر قسم کی قانونی و عدالتی کارروائی سے استثنٰی حاصل ہوگا۔


ویب ڈیسک November 29, 2012
افسران اور اہلکاروں کو اچھی نیت کے تحت کارروائی کرنے پر ہر قسم کی قانونی و عدالتی کارروائی سے استثنٰی حاصل ہوگا۔ ڈیزائنر: اویس خان

نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے حکام قانون سے بالا تر ہوں گے۔

ایکسپریس نیوز کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی ایکٹ (نیکٹا) 2012 کی ملنے والی کاپی کے مطابق ہر محکمہ اتھارٹی کو جوابدہ ہوگا مگر اتھارٹی کسی شخص یا عدالت کو جوابدہ نہیں ہوگی، اتھارٹی ہر ماہ رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرے گی۔

ایکٹ کے تحت اتھارٹی کے کسی افسر اور اہلکار کے خلاف کسی قسم کی قانونی و عدالتی کارروائی بھی نہیں کی جاسکے گی، افسران اور اہلکاروں کو اچھی نیت کے تحت کارروائی کرنے پر استثنٰی حاصل ہوگا۔

کاپی میں اتھارٹی کے سربراہ کے اختیارات میں بھی ابہام ہے۔ گورننگ بورڈ کا سربراہ وزیر اعظم اور ایگزیکٹیو کمیٹی کا سربراہ وزیر داخلہ ہوگا۔ وزیر داخلہ ہنگامی صورتحال میں وزیر اعظم کی منظوری کے بغیر بھی اقدامات کرسکے گا۔ ایگزیکٹیو کمیٹی کو اپنے اقدامات کی بعد میں گورننگ بورڈ سے منظوری لینا ہوگی۔

اتھارٹی بورڈ آف گورنرز پر مشتمل ہوگی جس میں چیئرمین، ایگزیکٹیو کمیٹی، وائس چیئرمین، نیشنل کوارڈینیٹر اور ڈپٹی کوارڈینیٹر شامل ہوں گے۔ اتھارٹی کا چیئرمین وزیر اعظم، وائس چیئرمین وزیر داخلہ جبکہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور وزیر اعظم آزاد کشمیر ممبرز ہوں گے۔

وزارت خزانہ، وزارت خارجہ، بین الصوبائی رابطہ، اطلاعات، دفاع، قانون، سرحدی امور، ایک سنیٹر اور ایک قومی اسمبلی کا ممبر بھی بورڈ میں شامل ہوگا جبکہ سیکرٹری داخلہ، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، نیشنل کوارڈینیٹر، ڈی جی ایف آئی اے، چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پولیس چیف بھی ممبرز ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔