کشمیرکے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو وزیراعظم 2014 کا دھرنا بھول جائیں گے بلاول بھٹو
نوازشریف کے خلاف عمران خان کی حمایت کرتاہوں ،چیئرمین پیپلزپارٹی
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر انتخابات میں تشدد کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اگر دھاندلی اور خون خرابے کی کوشش کی گئی تو وزیراعظم 2014 کا دھرنا بھول جائیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ تعلیم اور روز گار کے مواقع سے کسی بھی حکومت کی کارکردگی جانچی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی دیکھ لیں، اگر ہمیں آزادانہ اور برابری کا ماحول فراہم کیا گیا تو ہم الیکشن جیت کر دکھائیں گے تاہم انتخابات میں تشدد کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اگر دھاندلی اور خون خرابے کی کوشش کی گئی تو وزیراعظم 2014 کا دھرنا بھول جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں(ن)لیگ کے پاس دھاندلی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، نواز شریف کے خلاف عمران خان کی حمایت کرتاہوں لیکن غیر آئینی اقدام پر عمران خان کے موقف کی مخالفت کرتاہوں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ شہیدبی بی کوکرپٹ کہنے والے تخت رائیونڈ والے معصوم ہوگئے، مفاہمت کی پالیسی میری پالیسی نہیں محترمہ بےنظیرکی پالیسی تھی اس لئے ہماری مصالحت کی پالیسی ساری سیاسی جماعتوں کے لئے ہے، مصالحتی پالیسی صرف (ن)لیگ کے لئے ہی نہیں اپوزیشن جماعتوں کے لئے بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم نوازشریف کا نام آنا باعث شرمندگی ہے جب کہ وزیراعظم نے ایوان میں کہا تھا کہ سب سے پہلےمیرااحتساب ہوگا لیکن 3 ماہ گزرنے کے باوجود اب تک کچھ نہیں ہوا۔
مقبوضہ کشمیر پر حکومت کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کشمیر پر حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں، آپ صرف کاروبار کا سوچتے ہیں عوام کا نہیں جب کہ وزیر خزانہ مارکیٹنگ کرتے ہوئے عوام کو مشورہ دیتے ہیں کہ دال مہنگی ہے تو مرغی کھائیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ تعلیم اور روز گار کے مواقع سے کسی بھی حکومت کی کارکردگی جانچی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی دیکھ لیں، اگر ہمیں آزادانہ اور برابری کا ماحول فراہم کیا گیا تو ہم الیکشن جیت کر دکھائیں گے تاہم انتخابات میں تشدد کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اگر دھاندلی اور خون خرابے کی کوشش کی گئی تو وزیراعظم 2014 کا دھرنا بھول جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں(ن)لیگ کے پاس دھاندلی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، نواز شریف کے خلاف عمران خان کی حمایت کرتاہوں لیکن غیر آئینی اقدام پر عمران خان کے موقف کی مخالفت کرتاہوں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ شہیدبی بی کوکرپٹ کہنے والے تخت رائیونڈ والے معصوم ہوگئے، مفاہمت کی پالیسی میری پالیسی نہیں محترمہ بےنظیرکی پالیسی تھی اس لئے ہماری مصالحت کی پالیسی ساری سیاسی جماعتوں کے لئے ہے، مصالحتی پالیسی صرف (ن)لیگ کے لئے ہی نہیں اپوزیشن جماعتوں کے لئے بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم نوازشریف کا نام آنا باعث شرمندگی ہے جب کہ وزیراعظم نے ایوان میں کہا تھا کہ سب سے پہلےمیرااحتساب ہوگا لیکن 3 ماہ گزرنے کے باوجود اب تک کچھ نہیں ہوا۔
مقبوضہ کشمیر پر حکومت کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کشمیر پر حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں، آپ صرف کاروبار کا سوچتے ہیں عوام کا نہیں جب کہ وزیر خزانہ مارکیٹنگ کرتے ہوئے عوام کو مشورہ دیتے ہیں کہ دال مہنگی ہے تو مرغی کھائیں۔