متحدہ اپوزیشن کا پانامالیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بل لانے کا فیصلہ
اپوزیشن نے پاناما معاملے پر حکومت سے مزید مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع
متحدہ اپوزیشن نے پانامالیکس کے معاملے پر حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاجی تحریک کی تجویز مسترد کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کو نہیں حکومت کو لچک دکھانا ہوگی، خورشید شاہ
اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاجی تحریک کی تجویز مسترد کرنے اور ٹی او آر پر حکومت سے مزید مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اپوزیشن نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کے استعفیٰ پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما لیکس کا معاملہ مفاہمت سے سلجھایا جائے، وزیراعظم کی وفاقی وزرا کو ہدایت
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں پاناما پیپرزانکوائری ایکٹ بل لایا جائے گا جس کا نام پاناما لیکس انکوائری ایکٹ رکھا جائے گا جب کہ بل سینیٹ کے اسی سیشن میں پیش کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے لیکن یہاں وزیراعظم کے مقابلے میں وزرا کا رویہ مختلف ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما لیکس؛ عمران خان کی پارٹی رہنماؤں کو سڑکوں پر نکلنے کیلیے تیاری کی ہدایت
دوسری جانب تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹی او آر کے معاملے پر حکومت کارویہ غیر مناسب تھا کیوں کہ ہمیں کہا گیا کہ وزیراعظم کی واپسی پراپوزیشن سے رابطہ کریں گے لیکن ٹی او آر کے معاملے پر حکومت کی آگے بڑھنے کی نیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بل مسترد ہوا تو صوبائی اسمبلیوں میں پیش کیا جائے گا اور قومی اسمبلی کے ہراجلاس میں ٹی اوآر کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں میں اتفاق ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کو نہیں حکومت کو لچک دکھانا ہوگی، خورشید شاہ
اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاجی تحریک کی تجویز مسترد کرنے اور ٹی او آر پر حکومت سے مزید مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اپوزیشن نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کے استعفیٰ پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما لیکس کا معاملہ مفاہمت سے سلجھایا جائے، وزیراعظم کی وفاقی وزرا کو ہدایت
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں پاناما پیپرزانکوائری ایکٹ بل لایا جائے گا جس کا نام پاناما لیکس انکوائری ایکٹ رکھا جائے گا جب کہ بل سینیٹ کے اسی سیشن میں پیش کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے لیکن یہاں وزیراعظم کے مقابلے میں وزرا کا رویہ مختلف ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما لیکس؛ عمران خان کی پارٹی رہنماؤں کو سڑکوں پر نکلنے کیلیے تیاری کی ہدایت
دوسری جانب تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹی او آر کے معاملے پر حکومت کارویہ غیر مناسب تھا کیوں کہ ہمیں کہا گیا کہ وزیراعظم کی واپسی پراپوزیشن سے رابطہ کریں گے لیکن ٹی او آر کے معاملے پر حکومت کی آگے بڑھنے کی نیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بل مسترد ہوا تو صوبائی اسمبلیوں میں پیش کیا جائے گا اور قومی اسمبلی کے ہراجلاس میں ٹی اوآر کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں میں اتفاق ہے۔