تیر چلا نہ بلا گھوما آزاد کشمیر کا انتخابی میدان ن لیگ نے مار لیا

مسلم لیگ (ن) 31 نشستیں لے کر آگے، پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی 3، 3 جب کہ تحریک انصاف 2 نشستیں

مسلم لیگ (ن) 31 نشستیں لے کر آگے، پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی 3، 3 جب کہ تحریک انصاف 2 نشستیں۔ فوٹو؛ فائل

لاہور:
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) نے سب سے زیادہ 31 نشستیں حاصل کرکے میدان مارلیا جب کہ مسلم کانفرنس اور پیپلزپارٹی 3، 3 اور تحریک انصاف 2 نشستیں لے سکی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران خان کی آزاد کشمیر انتخابات میں کامیابی پر (ن) لیگ کو مبارکباد



آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 49 میں سے 41 نشستوں کے لیے انتخابات ہوئے جس میں اراکین کے چناؤ کے لیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) 31 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس نے 3، 3 اور تحریک انصاف نے 2 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ جموں کشمیر پیپلز پارٹی ایک جب کہ ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے انتخابی نتائج مسترد کر دیئے





آزاد کشمیر کے انتخابات میں مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق کامیاب رہے جب کہ تحریک انصاف کے صدر بیرسٹر سلطان کو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔



اس خبر کو بھی پڑھیں: ہارجیت انتخابات کا حصہ ہے لیکن پرامن انتخابات جمہوری قوتوں کی فتح ہے، وزیراعظم






آزاد کشمیر کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پر پارٹی کارکنان نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں، مظفر آباد سمیت دیگر شہروں میں لیگی متوالے ریلیوں کی شکل میں نکل آئے اور پارٹی قیادت کے حق میں نعرے بازی کی، کارکنان کی سڑکوں پر بھنگڑے ڈالے اور جشن منایا۔





انتظامیہ کی جانب سے انتخابات کے لیے 5429 پولنگ اسٹیشنز اور 8048 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے جب کہ الیکشن کمیشن کا مرکزی کنٹرول روم مظفر آباد میں قائم کیا گیا۔ انتخابات کے لیے 37 ہزار500 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے، ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر ایک فوجی اہلکار بھی تعینات تھا جسے مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 6 پولنگ سیکیورٹی اہلکار جب کہ نارمل پولنگ اسٹیشنز پر 4 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا جن میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شامل تھا۔



آزاد کشمیر میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی جب کہ حویلی میں پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوائی فائرنگ کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ میرپور میں ڈھڈیال روڈ پر ووٹ ڈالنے کے لیے لائن میں کھڑا شخص دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگیا۔ اس کے علاوہ برنالہ کے علاقے جنڈ پیرا میں چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس سعید بغیر شناختی کارڈ کے ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے تو انییں ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیا جب کہ برنالہ میں ہی جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والے 4 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔





آزاد کشمیرقانون ساز اسمبلی میں نشستوں کی تقسیم:

آزاد کشمیر کی اسمبلی 49 اراکین پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان نشستوں کی تقسیم کچھ یوں ہے کہ پہلی 29 نشستوں پر آزاد کشمیر کے 26 لاکھ 74 ہزار 584 ووٹرز اپنے نمائندے منتخب کرتے ہیں جب کہ 12 نشستوں پر پاکستان میں موجود 4 لاکھ 38 ہزار 884 کشمیری مہاجرین حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں۔ 8 نمائندے مخصوص نشستوں سے آتے ہیں جن میں 5 خواتین، ایک عالم دین، ایک اوورسیز پاکستانی اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست ہوتی ہے۔ وزیراعظم اس پارٹی یا اتحاد کا بنے گا جس کے پاس سادہ اکثریت یعنی کم از کم 25 سیٹیں ہوں گی۔
Load Next Story