قومی کرکٹ ٹیم میں کوئی گروپ بندی نہیں مصباح الحق
مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں، ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا ہونے سے ہی کامیابیاں ملیں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ اور ون ڈے کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم میں کوئی گروپ بندی نہیں، بورڈ اور سینئرز کی مشاورت سے فیصلے کیے جاتے ہیں، ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا ہونے سے ہی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔
ایک انٹرویو میں ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان نے کہا کہ پلیئرز کے درمیان رابطوں کا فقدان نہ ہو تو نتائج مثبت رہتے ہیں۔ بھارتی بیٹنگ لائن مضبوط ہے مگر ہمارے بولرز اس کے قدم اکھاڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تمام کھلاڑی جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہو کر جوش و جذبہ کے ساتھ میدان میں اتریں تو روایتی حریف کو اس کی سرزمین پر ہرا سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی سپنرز کو اچھا کھیلتے ہیں، میزبان ٹیم کو پریشان کرنے کیلیے حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں، دبائو سے بھر پور سیریز میں پیسرز کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ بعد ازاں جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں بہترین فاسٹ بولنگ کی ضرورت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے بیٹسمین باصلاحیت ہیں، مگر انفرادی طور پر چند اچھی اننگز کھیلنے کے باوجود جہاں سخت ضرورت ہو میچ جیتنے کیلیے پرفارم نہیں کر پاتے، ہمیں پاور پلے اور آخری 10 اوورز میں ناقص کھیل کے سبب کئی بار شکست ہوئی، ان خامیوں کو دور کرنا ہو گا۔ ٹوئنٹی 20 کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ دورئہ بھارت کیلیے ٹیم سلیکشن اہم ہو گی، ورلڈ کپ میں مختلف ٹیمیں ہونے کے پیش نظر اسکواڈ تشکیل دیا گیا، اب ایک ہی ٹیم کا سامنا ہوگا، فیصلہ تو سلیکٹرز کر کرنا ہے تا ہم میری اور مصباح کی مشاورت ضرورشامل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ قیادت سنبھالنے کے بعد کوئی پریشانی نہیں ہوئی، بورڈ، سینئرز، ساتھی کھلاڑی سب سپورٹ کرتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان نے کہا کہ پلیئرز کے درمیان رابطوں کا فقدان نہ ہو تو نتائج مثبت رہتے ہیں۔ بھارتی بیٹنگ لائن مضبوط ہے مگر ہمارے بولرز اس کے قدم اکھاڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تمام کھلاڑی جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہو کر جوش و جذبہ کے ساتھ میدان میں اتریں تو روایتی حریف کو اس کی سرزمین پر ہرا سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی سپنرز کو اچھا کھیلتے ہیں، میزبان ٹیم کو پریشان کرنے کیلیے حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں، دبائو سے بھر پور سیریز میں پیسرز کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ بعد ازاں جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں بہترین فاسٹ بولنگ کی ضرورت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے بیٹسمین باصلاحیت ہیں، مگر انفرادی طور پر چند اچھی اننگز کھیلنے کے باوجود جہاں سخت ضرورت ہو میچ جیتنے کیلیے پرفارم نہیں کر پاتے، ہمیں پاور پلے اور آخری 10 اوورز میں ناقص کھیل کے سبب کئی بار شکست ہوئی، ان خامیوں کو دور کرنا ہو گا۔ ٹوئنٹی 20 کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ دورئہ بھارت کیلیے ٹیم سلیکشن اہم ہو گی، ورلڈ کپ میں مختلف ٹیمیں ہونے کے پیش نظر اسکواڈ تشکیل دیا گیا، اب ایک ہی ٹیم کا سامنا ہوگا، فیصلہ تو سلیکٹرز کر کرنا ہے تا ہم میری اور مصباح کی مشاورت ضرورشامل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ قیادت سنبھالنے کے بعد کوئی پریشانی نہیں ہوئی، بورڈ، سینئرز، ساتھی کھلاڑی سب سپورٹ کرتے ہیں۔