قصور میں نہر میں ڈوب کر مرنے والے نوجوان کی امتحان میں شاندار کامیابی
ارسلان نے میٹرک کےامتحان میں ایک ہزار بائیس نمبر حاصل کیے جسے دیکھ کراہلخانہ کے زخم پھر تازہ ہوگئے۔
KARACHI:
میٹرک کے امتحانات میں شاندار نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے والا قصور کا نوجوان 3 ہفتے پہلے نہر میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گیا تھا لیکن آج اس کے شاندار رزلٹ نے ایک بار پھر گھروالوں اور دوست احباب کو رلا دیا۔
قصور کا ہونہار نوجوان ارسلان جو کہ 3 ہفتے قبل نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا تھا لیکن آج جب میٹرک کے امتحانات میں ارسلان نے جب شاندار نمبروں سے کامیابی حاصل کی تو گھر والوں اور دوست احباب کے زخم پھر سے تازہ ہوگئے اور ارسلان کے شاندار رزلٹ نے گھروالوں اور اپنے دوستوں کو زاروقطار رلا دیا۔
ارسلان نے میٹرک کے امتحان میں ایک ہزار بائیس نمبر حاصل کیے لیکن وہ اپنےخوابوں کو پورا کرنے کے لیے اب اس دنیا میں موجود نہیں جب کہ بھائی کوانجینئر کے روپ میں دیکھنے کی خواہشمند بڑی بہن انیقہ بھی ارسلان کی کتابوں کو دیکھ کر اداس ہے۔ بہن کا کہنا ہے کہ اس کا بھائی جانے سے پہلے صرف اتنا کہہ کر گیا کہ تھا کہ میں نہانے جارہا ہوں۔
دوسری جانب ارسلان کی والدہ بھی اپنے جگر کے ٹکڑے کی موت پر افسردہ ہیں اور میٹرک کا رزلٹ بارباردیکھتی ہے مگر شاندار کامیابی پر بیٹے کا ماتھا بھی نہیں چوم سکتی۔
28 جون کوارسلان تو نہرمیں ڈوب کرجاں بحق ہو گیا تھا لیکن ارسلان کے شاندار رزلٹ نے حادثے میں بچ جانے والے دوست اویس کو پھر اداُس کردیا اور وہ اپنے دوست کی کمی کو شدت سےمحسوس کررہا ہے۔
میٹرک کے امتحانات میں شاندار نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے والا قصور کا نوجوان 3 ہفتے پہلے نہر میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گیا تھا لیکن آج اس کے شاندار رزلٹ نے ایک بار پھر گھروالوں اور دوست احباب کو رلا دیا۔
قصور کا ہونہار نوجوان ارسلان جو کہ 3 ہفتے قبل نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا تھا لیکن آج جب میٹرک کے امتحانات میں ارسلان نے جب شاندار نمبروں سے کامیابی حاصل کی تو گھر والوں اور دوست احباب کے زخم پھر سے تازہ ہوگئے اور ارسلان کے شاندار رزلٹ نے گھروالوں اور اپنے دوستوں کو زاروقطار رلا دیا۔
ارسلان نے میٹرک کے امتحان میں ایک ہزار بائیس نمبر حاصل کیے لیکن وہ اپنےخوابوں کو پورا کرنے کے لیے اب اس دنیا میں موجود نہیں جب کہ بھائی کوانجینئر کے روپ میں دیکھنے کی خواہشمند بڑی بہن انیقہ بھی ارسلان کی کتابوں کو دیکھ کر اداس ہے۔ بہن کا کہنا ہے کہ اس کا بھائی جانے سے پہلے صرف اتنا کہہ کر گیا کہ تھا کہ میں نہانے جارہا ہوں۔
دوسری جانب ارسلان کی والدہ بھی اپنے جگر کے ٹکڑے کی موت پر افسردہ ہیں اور میٹرک کا رزلٹ بارباردیکھتی ہے مگر شاندار کامیابی پر بیٹے کا ماتھا بھی نہیں چوم سکتی۔
28 جون کوارسلان تو نہرمیں ڈوب کرجاں بحق ہو گیا تھا لیکن ارسلان کے شاندار رزلٹ نے حادثے میں بچ جانے والے دوست اویس کو پھر اداُس کردیا اور وہ اپنے دوست کی کمی کو شدت سےمحسوس کررہا ہے۔