پاکستان سے تجارت بڑھانے کیلئے مزید راستے کھولنا چاہتے ہیں بھارت
اسلام آبادنئےویزامعاہدے کا نفاذ کرے،2 بینک شاخیں کھول لیں پھرنجی شعبے کو بھی برانچز کی اجازت دینے پرغورکرینگے،آنندشرما
بھارت نے اعلیٰ سطح کے پاکستانی کاروباری وفد کو اقتصادی روابط کو فروغ دینے کیلیے اقدامات کرنے کا یقین دلایا ہے جس میں ایک دوسرے کے ملکوں میں بینکوں کی شاخیں اور مزید تجارتی راستے کھولنا شامل ہے۔
یہ یقین دہانی بھارتی وزیر تجارت، صنعت وٹیکسٹائل آنندشرما نے پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے وفد سے نئی دہلی میں ملاقات کے دوران کرائی۔ آنند شرما نے کہا کہ پہلے دونوں ملکوں کو فوری طور پر دو بینکوں کی برانچیں کھولنے دیں، پھر ہم اس میں توسیع اور نجی شعبوں کے بعض بینکوں کو اجازت دینے کے امکانات کا بھی جائزہ لے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے کیلیے مزید ٹریڈ روٹس کھولنے کا خواہش مند ہے، ریاست پنجاب اور راجستھان مزید بارڈر پوائنٹس کھولنا چاہتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی بھی ایسی ہی خواہش ہوگی کہ پاکستان کی دیگر ریاستوں (صوبوں) کو بھی ملایا جائے۔
علاوہ ازیں ایک بھارتی عہدیدار نے بتایا کہ آنندشرما نے وفد کو بتایا کہ بھارت ہمسایہ ممالک کیلیے اسپیشل ٹیکسٹائل پالیسی پر کام کر رہا ہے۔ بھارتی اہلکار کے مطابق وزارت (ٹیکسٹائل) ''سائوتھ ایشیا ٹیکسٹائل کوآپریشن پالیسی'' پر کام کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد کے ایک رکن نے ملاقات میں بھارت کے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ساتھ دوسرے ممالک کی نسبت امتیازی سلوک کی شکایت کی اور کہاکہ بھارت نے بنگلہ دیشی ٹیکسٹائل فرمز کو پاکستان کے مقابلے میں زیادہ رعایتیں دی ہوئی ہیں، یہ امتیازی سلوک ختم کیاجانا چاہیے۔
ویزا ایشو کے معاملے پر بھارتی وزیر نے کہاکہ پاکستان کو دونوں ممالک کی کاروباری برداری کو بلا روک ٹوک آنے جانے کیلیے جلد سے جلد نئے ویزا ریجیم کو آپریشنلائز کردینا چاہیے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت نے نئے ویزا معاہدے پر 8 ستمبر کو اسلام آباد میں دستخط کیے تھے جس پر عملدرآمد سے دوطرفہ ویزا ریجیم آزاد ہوجائیگی اور دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار سمیت مختلف مقاصد کیلیے سفر میں آسانی کی خاطر مختلف اقدامات کیے جائینگے۔ آنندشرما نے کہا کہ نئے ویزا معاہدے پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا، پاکستان کو نئے ویزا معاہدے کے نفاذ کیلیے اپنی آمادگی کا اشارہ دینا کی ضرورت ہے، ہم بھی ایسا کرنے کیلیے تیار ہیں۔
انھوں نے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستانی تاجر رہنمائوں سے بھارت میں سرمایہ کاری کی گائیڈ ''انویسٹ انڈیا'' سے مدد لینے کو کہا۔ علاوہ ازیں ملاقات کے بعد پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین علی ایس حبیب کے مطابق بھارتی وزیر ٹیکسٹائل نے پاکستانی وفد کو نان ٹیرف بیریئر کے خاتمے کیلیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی بزنس کمیونٹی کیلیے زبردست مواقع موجود ہیں، ہم بہت سے شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں، بھارت ہر وہ خام مال اور مصنوعات تیار کر رہا ہے جو پاکستان درآمد کرتا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان اشیا کی ترسیل کیلیے مزید راستے کھولنے، بہتر ویزا ریجیم، ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس جیسے امور پر توجہ کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کا 11 رکنی تجارتی وفد 3 روزہ دورے پر بھارت میں ہے۔
یہ یقین دہانی بھارتی وزیر تجارت، صنعت وٹیکسٹائل آنندشرما نے پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے وفد سے نئی دہلی میں ملاقات کے دوران کرائی۔ آنند شرما نے کہا کہ پہلے دونوں ملکوں کو فوری طور پر دو بینکوں کی برانچیں کھولنے دیں، پھر ہم اس میں توسیع اور نجی شعبوں کے بعض بینکوں کو اجازت دینے کے امکانات کا بھی جائزہ لے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دینے کیلیے مزید ٹریڈ روٹس کھولنے کا خواہش مند ہے، ریاست پنجاب اور راجستھان مزید بارڈر پوائنٹس کھولنا چاہتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی بھی ایسی ہی خواہش ہوگی کہ پاکستان کی دیگر ریاستوں (صوبوں) کو بھی ملایا جائے۔
علاوہ ازیں ایک بھارتی عہدیدار نے بتایا کہ آنندشرما نے وفد کو بتایا کہ بھارت ہمسایہ ممالک کیلیے اسپیشل ٹیکسٹائل پالیسی پر کام کر رہا ہے۔ بھارتی اہلکار کے مطابق وزارت (ٹیکسٹائل) ''سائوتھ ایشیا ٹیکسٹائل کوآپریشن پالیسی'' پر کام کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد کے ایک رکن نے ملاقات میں بھارت کے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ساتھ دوسرے ممالک کی نسبت امتیازی سلوک کی شکایت کی اور کہاکہ بھارت نے بنگلہ دیشی ٹیکسٹائل فرمز کو پاکستان کے مقابلے میں زیادہ رعایتیں دی ہوئی ہیں، یہ امتیازی سلوک ختم کیاجانا چاہیے۔
ویزا ایشو کے معاملے پر بھارتی وزیر نے کہاکہ پاکستان کو دونوں ممالک کی کاروباری برداری کو بلا روک ٹوک آنے جانے کیلیے جلد سے جلد نئے ویزا ریجیم کو آپریشنلائز کردینا چاہیے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت نے نئے ویزا معاہدے پر 8 ستمبر کو اسلام آباد میں دستخط کیے تھے جس پر عملدرآمد سے دوطرفہ ویزا ریجیم آزاد ہوجائیگی اور دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار سمیت مختلف مقاصد کیلیے سفر میں آسانی کی خاطر مختلف اقدامات کیے جائینگے۔ آنندشرما نے کہا کہ نئے ویزا معاہدے پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا، پاکستان کو نئے ویزا معاہدے کے نفاذ کیلیے اپنی آمادگی کا اشارہ دینا کی ضرورت ہے، ہم بھی ایسا کرنے کیلیے تیار ہیں۔
انھوں نے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستانی تاجر رہنمائوں سے بھارت میں سرمایہ کاری کی گائیڈ ''انویسٹ انڈیا'' سے مدد لینے کو کہا۔ علاوہ ازیں ملاقات کے بعد پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین علی ایس حبیب کے مطابق بھارتی وزیر ٹیکسٹائل نے پاکستانی وفد کو نان ٹیرف بیریئر کے خاتمے کیلیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی بزنس کمیونٹی کیلیے زبردست مواقع موجود ہیں، ہم بہت سے شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں، بھارت ہر وہ خام مال اور مصنوعات تیار کر رہا ہے جو پاکستان درآمد کرتا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان اشیا کی ترسیل کیلیے مزید راستے کھولنے، بہتر ویزا ریجیم، ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس جیسے امور پر توجہ کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کا 11 رکنی تجارتی وفد 3 روزہ دورے پر بھارت میں ہے۔