ہاشم آملا انگلش بولرز کی جان کو آگئے پروٹیز کیلیے پہلی ٹرپل سنچری بنا ڈالی
252 کے خسارے سے دوچار میزبان ٹیم نے کھیل ختم ہونے تک دوسری باری میں102 پر 4 ٹاپ پلیئرز گنوا دیے
اوول ٹیسٹ میں ہاشم آملا انگلش بولرز کی جان کو آگئے، ان کی ٹرپل سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کے گرد گھیرا تنگ کرلیا، چوتھے روز کے اختتام تک میزبان سائیڈ 102 پر 4 وکٹیں گنوا کر شکست کے دہانے پر پہنچ گئی، ابھی بھی خسارہ پورا کرنے کیلیے مزید 150رنز درکار ہیں۔
اس سے قبل پروٹیز نے اپنی پہلی اننگز 637 رنز 2 وکٹوں پر ڈیکلیئرڈ کی، آملا نے ٹرپل سنچری اسکور کرنے والے پہلے جنوبی افریقی بیٹسمین کا اعزاز حاصل کیا، جیک کیلس کے ہمراہ تیسری وکٹ کیلیے337 رنز کی ریکارڈ شراکت بھی بنائی، آل رائونڈر 182 رنز پر ناقابل شکست رہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی شکست کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں، میچ جیتنے کیلیے پروٹیز کو صرف 6 وکٹیں مزید درکار ہیں جبکہ پورا دن کھیلنے کیلیے باقی ہے، جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلی اننگز میں کھڑا کیا گیا رنز کا پہاڑ دیکھ کر میزبان سائیڈ کے ہوش اڑ گئے اس لیے وہ دوسری اننگز کے آغاز پر بھی نہیں سنبھل پائی،
صرف 67 کے مجموعے پر اس کی چار ٹاپ وکٹیں گرگئیں، کک بغیر کھاتہ کھولے فلینڈر کی گیند پرکاٹ بی ہائنڈ ہوئے، جوناتھن ٹروٹ 10 رنز پر اسٹین کا شکار بنے کیچ وکٹ کیپرڈی ویلیئرز نے ہی تھاما،کیون پیٹرسن (16) کومورکل نے بولڈ کیا جبکہ کپتان اسٹروس کو 27 رنز پر عمران طاہر نے فلینڈر کی مدد سے پویلین کی راہ دکھائی، جب چوتھے روز کے کھیل کا اختتام ہوا توانگلینڈ نے 4 وکٹوں پر 102رنز بنالیے، ای ین بیل 14 اور روی بوپارا 15رنز پر کھیل رہے تھے۔
اس سے پہلے ہاشم آملا نے ٹرپل سنچری اسکور کرنے والے جنوبی افریقہ کے پہلے بیٹسمین کا اعزاز حاصل کیا، پروٹیز نے 252 رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد چائے کے وقفے کے دوران 637 رنز دو وکٹوں پر پہلی اننگز ڈیکلیئرڈ کردی، ہاشم آملا اور جیک کیلس نے تیسری وکٹ کیلیے ریکارڈ 377 رنز جوڑے جبکہ کیلس نے انگلش سرزمین پر کیریئر کی دوسری ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔
جنوبی افریقہ نے چوتھے دن کے کھیل کا آغاز 403 رنز دو وکٹوں سے کیا، آملا کا اوور نائٹ اسکور 183 جبکہ کیلس نے82 رنز بنائے تھے، دونوں نے احتیاط سے کھیل شروع کیا، پہلے گھنٹے میں صرف 32 رنز بنے مگر ہر گزرتے اوور کے ساتھ انگلینڈ کے حوصلے پست ہونے لگے یوں پروٹیز بیٹسمینوں کی جانب سے رنز کی رفتار تیزی پکڑنے لگی، مارننگ سیشن کے دوسرے ہاف میں 79 رنز بنے جبکہ اسکور بورڈ پر موجود ٹوٹل میں مزید 123 رنز کا اضافہ لنچ اور چائے کے وقفے کے دوران ہوا،
آملا اور کیلس کی جوڑی میزبان بولرز اور فیلڈرز پر ایسی سوار ہوئی کہ ان کی ہمت ہی ختم ہونے لگی، جیمز اینڈرسن نے تیسری نئی بال کو کامیابی سے سوئنگ کیا مگر آملا نے ان کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے اسے بائونڈری کی راہ دکھا دی، دوپہر کے سیشن کے آغاز میں ہی انگلینڈ کے تمام فرنٹ لائن بولرز 100، 100 سے زائد رنز کی پٹائی برداشت کرچکے تھے،
دوسری جانب ہاشم آملا نے نہایت احتیاط سے اپنے ذاتی سنگ میل عبور کرنے کا سلسلہ جاری رکھا، پہلے وہ ڈبل سنچری پر پہنچے پھر 250 رنز مکمل کیے اور پھرٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کا اعزاز حاصل کیا اوراس کے بعد 515 گیندوں پر ٹرپل سنچری جڑدی، وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے جنوبی افریقی کرکٹر ہیں، ہاشم آملا نے جب 300 رنز مکمل کرنے کیلیے شاٹ کھیلا تو شائقین کی دھڑکن تیز ہوگئی، گیند کے بائونڈری پار کرتے ہی تماشائیوں نے کھڑے ہوکر آملا کو داد دی، وہ ڈان بریڈ مین اور باب سمپسن کے بعد انگلینڈ میں ٹرپل سنچری کا کارنامہ انجام دینے والے تیسرے بیٹسمین ہیں،
دوسرے اینڈ پر موجود کیلس نے 227 گیندوں پر سنچری مکمل کرتے ہی جذباتی انداز میں اپنی آنکھ کی جانب اشارہ کرکے اپنے سابق ٹیم میٹ اور قریبی دوست مارک بائوچر کو خراج تحسین پیش کیا، یہ کیلس کی 1998 میں اولڈ ٹریفورڈ میں اسکور کی گئی سنچری کے بعد انگلش سرزمین پردوسری تھری فیگر اننگز ہے۔
اس سے قبل پروٹیز نے اپنی پہلی اننگز 637 رنز 2 وکٹوں پر ڈیکلیئرڈ کی، آملا نے ٹرپل سنچری اسکور کرنے والے پہلے جنوبی افریقی بیٹسمین کا اعزاز حاصل کیا، جیک کیلس کے ہمراہ تیسری وکٹ کیلیے337 رنز کی ریکارڈ شراکت بھی بنائی، آل رائونڈر 182 رنز پر ناقابل شکست رہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی شکست کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں، میچ جیتنے کیلیے پروٹیز کو صرف 6 وکٹیں مزید درکار ہیں جبکہ پورا دن کھیلنے کیلیے باقی ہے، جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلی اننگز میں کھڑا کیا گیا رنز کا پہاڑ دیکھ کر میزبان سائیڈ کے ہوش اڑ گئے اس لیے وہ دوسری اننگز کے آغاز پر بھی نہیں سنبھل پائی،
صرف 67 کے مجموعے پر اس کی چار ٹاپ وکٹیں گرگئیں، کک بغیر کھاتہ کھولے فلینڈر کی گیند پرکاٹ بی ہائنڈ ہوئے، جوناتھن ٹروٹ 10 رنز پر اسٹین کا شکار بنے کیچ وکٹ کیپرڈی ویلیئرز نے ہی تھاما،کیون پیٹرسن (16) کومورکل نے بولڈ کیا جبکہ کپتان اسٹروس کو 27 رنز پر عمران طاہر نے فلینڈر کی مدد سے پویلین کی راہ دکھائی، جب چوتھے روز کے کھیل کا اختتام ہوا توانگلینڈ نے 4 وکٹوں پر 102رنز بنالیے، ای ین بیل 14 اور روی بوپارا 15رنز پر کھیل رہے تھے۔
اس سے پہلے ہاشم آملا نے ٹرپل سنچری اسکور کرنے والے جنوبی افریقہ کے پہلے بیٹسمین کا اعزاز حاصل کیا، پروٹیز نے 252 رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد چائے کے وقفے کے دوران 637 رنز دو وکٹوں پر پہلی اننگز ڈیکلیئرڈ کردی، ہاشم آملا اور جیک کیلس نے تیسری وکٹ کیلیے ریکارڈ 377 رنز جوڑے جبکہ کیلس نے انگلش سرزمین پر کیریئر کی دوسری ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔
جنوبی افریقہ نے چوتھے دن کے کھیل کا آغاز 403 رنز دو وکٹوں سے کیا، آملا کا اوور نائٹ اسکور 183 جبکہ کیلس نے82 رنز بنائے تھے، دونوں نے احتیاط سے کھیل شروع کیا، پہلے گھنٹے میں صرف 32 رنز بنے مگر ہر گزرتے اوور کے ساتھ انگلینڈ کے حوصلے پست ہونے لگے یوں پروٹیز بیٹسمینوں کی جانب سے رنز کی رفتار تیزی پکڑنے لگی، مارننگ سیشن کے دوسرے ہاف میں 79 رنز بنے جبکہ اسکور بورڈ پر موجود ٹوٹل میں مزید 123 رنز کا اضافہ لنچ اور چائے کے وقفے کے دوران ہوا،
آملا اور کیلس کی جوڑی میزبان بولرز اور فیلڈرز پر ایسی سوار ہوئی کہ ان کی ہمت ہی ختم ہونے لگی، جیمز اینڈرسن نے تیسری نئی بال کو کامیابی سے سوئنگ کیا مگر آملا نے ان کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے اسے بائونڈری کی راہ دکھا دی، دوپہر کے سیشن کے آغاز میں ہی انگلینڈ کے تمام فرنٹ لائن بولرز 100، 100 سے زائد رنز کی پٹائی برداشت کرچکے تھے،
دوسری جانب ہاشم آملا نے نہایت احتیاط سے اپنے ذاتی سنگ میل عبور کرنے کا سلسلہ جاری رکھا، پہلے وہ ڈبل سنچری پر پہنچے پھر 250 رنز مکمل کیے اور پھرٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کا اعزاز حاصل کیا اوراس کے بعد 515 گیندوں پر ٹرپل سنچری جڑدی، وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے جنوبی افریقی کرکٹر ہیں، ہاشم آملا نے جب 300 رنز مکمل کرنے کیلیے شاٹ کھیلا تو شائقین کی دھڑکن تیز ہوگئی، گیند کے بائونڈری پار کرتے ہی تماشائیوں نے کھڑے ہوکر آملا کو داد دی، وہ ڈان بریڈ مین اور باب سمپسن کے بعد انگلینڈ میں ٹرپل سنچری کا کارنامہ انجام دینے والے تیسرے بیٹسمین ہیں،
دوسرے اینڈ پر موجود کیلس نے 227 گیندوں پر سنچری مکمل کرتے ہی جذباتی انداز میں اپنی آنکھ کی جانب اشارہ کرکے اپنے سابق ٹیم میٹ اور قریبی دوست مارک بائوچر کو خراج تحسین پیش کیا، یہ کیلس کی 1998 میں اولڈ ٹریفورڈ میں اسکور کی گئی سنچری کے بعد انگلش سرزمین پردوسری تھری فیگر اننگز ہے۔