سابق وزیراعظم بنگلا دیش خالدہ ضیا کے بیٹے کوبدعنوانی کے جرم میں سزا
طارق رحمان نے اپنی والدہ کے دورحکومت میں اپنےدوست کو 20 کروڑ ٹکا کی منی لانڈرنگ کرنے میں مدد کی،ڈپٹی اٹارنی جنرل
بنگلا دیش کی عدالت نے ملک میں حزبِ اختلاف کی رہنما خالدہ ضیا کے بیٹے کو بدعنوانی کے جرم میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی ہائی کورٹ نے ملک میں قائد حزب اختلاف اور بنگلا دیش کی 2 بار وزیر اعظم رہنے والی خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان کو منی لانڈرنگ کیس میں 7 سال قید 25 لاکھ ڈالرز جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طارق رحمان نے اپنی والدہ خالدہ ضیا کے دورحکومت میں اپنے دوست غیاث الدین مامون کو 20 کروڑ ٹکا کی منی لانڈرنگ کرنے میں مدد کی اوراس سے انہیں رشوت کے طور پر 4 کروڑ 50 لاکھ ٹکا ملے۔
واضح رہے کہ 51 سالہ طارق رحمان کو بنگلا دیش نیشلسٹ پارٹی کی رہنما خالدہ ضیا کا سیاسی جانشین سمجھاجاتا ہے اوروہ 2008 سے تاحال اپنی والدہ کے ہمراہ برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارر ہے ہیں۔
۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی ہائی کورٹ نے ملک میں قائد حزب اختلاف اور بنگلا دیش کی 2 بار وزیر اعظم رہنے والی خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان کو منی لانڈرنگ کیس میں 7 سال قید 25 لاکھ ڈالرز جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طارق رحمان نے اپنی والدہ خالدہ ضیا کے دورحکومت میں اپنے دوست غیاث الدین مامون کو 20 کروڑ ٹکا کی منی لانڈرنگ کرنے میں مدد کی اوراس سے انہیں رشوت کے طور پر 4 کروڑ 50 لاکھ ٹکا ملے۔
واضح رہے کہ 51 سالہ طارق رحمان کو بنگلا دیش نیشلسٹ پارٹی کی رہنما خالدہ ضیا کا سیاسی جانشین سمجھاجاتا ہے اوروہ 2008 سے تاحال اپنی والدہ کے ہمراہ برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارر ہے ہیں۔
۔