جامعہ کراچی رئیس کلیہ تعلیم کے خلاف ضابطہ اقدامات پر اساتذہ کی ہڑتال

فیکلٹی میں ایسے 16مضامین ہیں جوتینوں شعبوں کے مابین تعلیمی وتدریسی تفریق کے باوجود مشترک ہیں

کئی ایسے کورسز ہیں جو ڈین نے بورڈآف اسٹڈیزکاکورم پورے کیے بغیرمنظورکرلیے ہیں،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کاکلیہ تعلیم ''فیکلٹی آف ایجوکیشن ''کے تینوں شعبہ جات کے اساتذہ اوررئیس کلیہ کے مابین جاری اختلافات اپنے عروج پر پہنچ گئے ہیں جس کے سبب جامعہ کراچی کی یہ اہم ترین فیکلٹی بدترین زبوںحالی کاشکارہوگئی ہے اوراختلافات میں شدت آنے کے بعد مذکورہ فیکلٹی کے تینوں شعبوں ''شعبہ تعلیم، شعبہ خصوصی تعلیم اورشعبہ ٹیچرزایجوکیشن''کے اساتذہ نے ہڑتال کردی ، اساتذہ نے جامعہ کراچی کے سیمسٹرکاآغاز ہوتے ہیں تدریسی عمل کابائیکاٹ کردیاہے اورفوری طورپررئیس کلیہ تعلیم پروفیسرشگفتہ شہزادی کوعہدے سے فارغ کرنے کامطالبہ کردیاہے۔

اساتذہ نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلرسیکریٹریٹ کابھی رخ کیااوراپنے مطالبات کے لیے وائس چانسلرڈاکٹرمحمد قیصرسے ملاقات کی بھی کوشش کی، یادرہے کہ احتجاج کایہ سلسلہ ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب گورنرہاؤس کی جانب سے رئیس کلیہ پروفیسرشگفتہ شہزادی کوآئندہ مدت کے لیے بھی حال ہی میں فیکلٹی کاڈین مقررکردیاگیاہے ،ادھر اساتذہ کی جانب سے مسلسل شکایات کے ضمن میں بنائی گئی ''فیکٹ فائنڈنگ''کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ مذکورہ فیکلٹی کے تینوں شعبہ جات میں کم از کم 16ایسے مضامین پڑھائے جارہے ہیں جوتینوں شعبوں کے مابین تعلیمی وتدریسی تفریق کے باوجود مشترک ہیں۔


کئی ایسے کورسز ہیں جومتعلقہ ڈین نے بورڈآف اسٹڈیزکاکورم پورے کیے بغیرمنظورکرلیے ہیں اورغیرمتعلقہ افرادکوبورڈآف فیکلٹی میں شامل کیاگیاہے جبکہ کورسز کی تقسیم میں بھی اساتذہ کواعتمادمیں نہیں لیاگیا،یادرہے کہ تینوں فیکلٹی کے اساتذہ نے تقریباًایک ماہ قبل وائس چانسلرسے کی گئی ملاقات میں ان شکایات کاتذکرہ کیاتھا،ایک علیحدہ معاملے پر بھی بنائی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ فیکلٹی کی جانب سے ''وزیٹنگ فیکلٹی''اورٹیچنگ اسسٹنٹ''کے تقررکے لیے سلیکشن کمیٹی میں جامعہ کراچی کے بجائے دیگرالحاق شدہ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کوشامل کرلیا گیا اوران کی رائے سے وزیٹنگ فیکلٹی اورٹیچنگ اسسٹنٹ کاتقررکرلیاگیادریں اثنا ''ایکسپریس'' کو معلوم ہواہے کہ فیکلٹی انتظامیہ کی جانب سے ''پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ ان ٹیکنیکل ایجوکیشن ''کی منظوری شعبہ تعلیم کے بورڈآف اسٹڈیزسے لی گئی ہے ۔

تاہم اسے شعبہ ٹیچرزایجوکیشن کے تحت شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جامعہ کراچی کے ذرائع کاکہناہے کہ ان داخلوں کے لیے طلبہ کی اہلیت کوجومعیارطے کیاگیاتھا اس معیار پر محض 9طلبہ پورے اترتے ہیں لیکن جامعہ کراچی کی داخلہ کمیٹی کے بجائے خود فیکلٹی کی جانب سے ایک داخلہ فہرست جاری کرنے کی کوشش کی گئی جس میں 25طلبہ کوداخلے دینے کی سفارش کی گئی اورکہاگیاکہ انھیں فیس واؤچرجاری کردیے جائیں جس پر جامعہ کراچی کی داخلہ کمیٹی نے موقف اختیارکیاکہ یہ داخلہ فہرست کمیٹی کی جانب سے جاری نہیں کی گئی لہٰذاانھیں فیس وائچوربھی جاری نہیں کیے جاسکتے اساتذہ کی جانب سے تدریسی بائیکاٹ کے حوالے سے ''ایکسپریس'' نے انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر ڈاکٹر شکیل فاروقی سے رابطہ کی کوشش کی تاہم انھوں نے فون ریسوونہیں کیا۔
Load Next Story